کراچی میں شوہر نے بیوی کو قتل کرنے کے بعد خود کو گولی مار کرخودکشی کرلی
مقتولہ شوہر کے ظلم و ستم سے عاجز آکر اپنے میکے میں تھی اور شوہر سے علیحدگی کے لیے خلع کی درخواست دائر کی ہوئی تھی
الفلاح گولڈن ٹاؤن میں شوہر نے سسرال جا کر بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے بعد خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی.
پولیس کے مطابق مقتولہ کی ایک سال قبل ماڈل کالونی کے رہائشی بلال سے شادی ہوئی تھی اور وہ ایک بیٹی کی ماں تھی۔ اس حوالے سے مقتولہ جویریہ کے والد نے بتایا کہ ان کا داماد بلال شادی کے ڈیڑھ دو ماہ بعد سے بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹی نے تو شروع میں نہیں بتایا لیکن بعد میں جب ہمیں معلوم ہوا تو ہم نے ایکشن لیا اور ان کے اہلخانہ سے بات چیت کی اور پڑوسی ملے تو انیہں بھی بتایا کہ یہ غلط عمل ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان کا داماد نفسیاتی تھا اور اس حوالے ان کے اہلخانہ کو بھی بتایا کہ اس کا علاج کراو لیکن وہ اس حد تک چلا گیا کہ ہماری بیٹی کی جان ہی لے لی۔
مقتولہ کے والد نے بتایا کہ کبھی بیٹی خود ہی گھر آجایا کرتی تھی اور داماد خود بھی گھر چھوڑ کر جاتا تھا کہ اب لینے نہیں آؤنگا لیکن کچھ دن بعد اس کے اہلخانہ آکر منت سماجت کر کے بیٹی کو لیجاتے تھے ، انھوں ںے بتایا کہ آخری بار بھی داماد نے بیٹی کو مارا تھا جس کی اطلاع ملنے پر وہ سیدھا اپنے آفس سے ان کے گھر گئے اور اس معاملے پر ان کی والدہ سے بات چیت اور سمجھایا کہ یہ غلط ہو رہا ہے ابھی بیٹی پیدا ہوئی ہے ان حرکتوں کی وجہ سے وہ رل جائیگی لیکن اس موقع پر بھی بلال نے میرے اور اپنی والدہ کے سامنے کہا کہ میں طلاق دیدونگا۔
انہوں نے بتایا کہ جس وقت واقعہ پیش آیا وہ گھر پر نہیں تھے لیکن معلوم چلا کہ ان کے داماد بلال نے گھر آتے ہی شور شرابہ کیا اور بیٹی کے سامنے آنے پر اسلحہ نکال لیا اس دوران میرے بیٹے نے بھی روکنے کی کوشش کی لیکن اس نے میری بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور خود کو بھی گولی مار لی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کی ایک سال قبل ماڈل کالونی کے رہائشی بلال سے شادی ہوئی تھی اور وہ ایک بیٹی کی ماں تھی۔ اس حوالے سے مقتولہ جویریہ کے والد نے بتایا کہ ان کا داماد بلال شادی کے ڈیڑھ دو ماہ بعد سے بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹی نے تو شروع میں نہیں بتایا لیکن بعد میں جب ہمیں معلوم ہوا تو ہم نے ایکشن لیا اور ان کے اہلخانہ سے بات چیت کی اور پڑوسی ملے تو انیہں بھی بتایا کہ یہ غلط عمل ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان کا داماد نفسیاتی تھا اور اس حوالے ان کے اہلخانہ کو بھی بتایا کہ اس کا علاج کراو لیکن وہ اس حد تک چلا گیا کہ ہماری بیٹی کی جان ہی لے لی۔
مقتولہ کے والد نے بتایا کہ کبھی بیٹی خود ہی گھر آجایا کرتی تھی اور داماد خود بھی گھر چھوڑ کر جاتا تھا کہ اب لینے نہیں آؤنگا لیکن کچھ دن بعد اس کے اہلخانہ آکر منت سماجت کر کے بیٹی کو لیجاتے تھے ، انھوں ںے بتایا کہ آخری بار بھی داماد نے بیٹی کو مارا تھا جس کی اطلاع ملنے پر وہ سیدھا اپنے آفس سے ان کے گھر گئے اور اس معاملے پر ان کی والدہ سے بات چیت اور سمجھایا کہ یہ غلط ہو رہا ہے ابھی بیٹی پیدا ہوئی ہے ان حرکتوں کی وجہ سے وہ رل جائیگی لیکن اس موقع پر بھی بلال نے میرے اور اپنی والدہ کے سامنے کہا کہ میں طلاق دیدونگا۔
انہوں نے بتایا کہ جس وقت واقعہ پیش آیا وہ گھر پر نہیں تھے لیکن معلوم چلا کہ ان کے داماد بلال نے گھر آتے ہی شور شرابہ کیا اور بیٹی کے سامنے آنے پر اسلحہ نکال لیا اس دوران میرے بیٹے نے بھی روکنے کی کوشش کی لیکن اس نے میری بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور خود کو بھی گولی مار لی۔