بھارتی فوج کے ایک اور اہلکار کی خودکشی تعداد 4 ہوگئی
بھارتی اہلکار نے مقبوضہ کشمیر کے فوجی بیس میں سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی نیم فوجی دستے سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اور اہلکار نے چھت سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا اس طرح ایک ماہ میں کم ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی کرنے والے اہلکاروں کی تعداد 4 ہوگئی۔
بھارتی خبر ساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع رمبان کی فوجی بیس میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار نے خود کو سرکاری رائفل سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
اس طرح ایک ماہ کے قلیل عرصے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوج کے اہلکاروں کی تعداد 4 ہوگئی۔
ساتھی اہلکاروں نے خودکشی کرنے والے اہلکار کو قریبی ملٹری اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کردی۔ تاحال اہلکار کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے خودکشی نوٹ ملا اور نہ ایسی کوئی چیز سے ملی ہے جس سے خودکشی کی وجہ کا تعین کیا جا سکے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی گاؤں منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ترجمان نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں کی کم ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا اور کسی بھی واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کسی کمیٹی کا کبھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
بھارتی خبر ساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع رمبان کی فوجی بیس میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار نے خود کو سرکاری رائفل سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
اس طرح ایک ماہ کے قلیل عرصے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوج کے اہلکاروں کی تعداد 4 ہوگئی۔
ساتھی اہلکاروں نے خودکشی کرنے والے اہلکار کو قریبی ملٹری اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے موت کی تصدیق کردی۔ تاحال اہلکار کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے خودکشی نوٹ ملا اور نہ ایسی کوئی چیز سے ملی ہے جس سے خودکشی کی وجہ کا تعین کیا جا سکے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی گاؤں منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ترجمان نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجیوں کی کم ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا اور کسی بھی واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کسی کمیٹی کا کبھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔