یوکرین کے مشرقی صوبوں میں ملک سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد

صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک پولنگ میں 90 فیصد شہریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا، روس نواز باغیوں کا دعویٰ

شورش زدہ صوبوں میں ملک سے علیحدگی کے لئے ووٹنگ کی کوئی حیثیت نہیں اور عالمی سطح پر نتائج کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا،وزارت خارجہ فوٹو؛اے ایف پی

یوکرین کے مشرقی صوبے لوگانسک اور ڈونٹسک کو روس میں شامل کیا جائے یا نہیں اس حوالے سے روس نواز باغیوں نے ریفرنڈم کا انعقاد کیا جس میں حصہ لیتے شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنی رائے کا اظہار کیا جب کہ باغیوں کا دعوی ہے کہ ووٹنگ میں 90 فیصد شہریوں نے حصہ لیا۔



غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرین سے علیحدگی کے لئے باغیوں نے کریمیا کی طرز پر صوبہ ڈونٹسک اور لوگانسک میں ریفرنڈم کا انعقاد کیا جس کی پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 تک بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ ریفرنڈم میں شہریوں کی بڑی تعداد نے روس سے الحاق کے لئے ہاں یا ناں میں جواب دیا، جب کہ ریفرنڈم کے دوران مختلف علاقوں میں فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ 70 لاکھ آبادی والے دونوں صوبوں میں 90 فیصد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تاہم ووٹوں کی گنتی کے بعد حتمی اعلان کیا جائے گا۔


یوکرینی وزارت خارجہ نے ریفرنڈم کے نتائج ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور آئین سے ماورا قرار دیا ہے جب کہ بیان میں کہا کہ شورش زدہ صوبوں میں ملک سے علیحدگی کے لئے ووٹنگ کی کوئی حیثیت نہیں اور عالمی سطح پر نتائج کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جین پساکی نے اپنے بیان میں کہا کہ یوکرین کے شورش زدہ صوبوں میں ریفرنڈم کا انعقاد غیر آئینی اور ملک تقسیم کرنے کی سازش ہے جب کہ امریکا اور یورپی یونین یوکرین میں استحکام بحال کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔


واضح رہے کہ یوکرین میں 25 مئی کو صدارتی انتخاب ہونے جارہے ہیں اور اس سے قبل روس نواز باغیوں نے اپنی کارروئیاں تیز کرتے ہوئے عجلت میں یوکرین سے علیحدگی کے لئے ریفرنڈم کا انعقاد کیا۔
Load Next Story