زیریں سندھ توہین آمیز فلم کیخلاف احتجاج جاری کئی شہروں میں ہڑتال

مشتعل مظاہرین نے ٹائر، امریکی واسرائیلی پرچم اور ٹیری جونز کے پتلے جلائے، امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ.

حیدرآباد: توہین آمیز فلم کیخلاف اہلسنت والجماعت اور سنی تحریک کے تحت ریلی نکالی جارہی ہے فوٹو : ایکسپریس

امریکا میں توہین آمیز اور گستاخانہ فلم بنائے جانے کے خلاف حیدرآباد سمیت زیریں سندھ کے اکثر شہروں میں پیر کے روز بھی کاروبار بند اور احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری رہا۔

مشتعل مظاہرین نے ٹائر، امریکی اور اسرائیلی پرچم اور فلم جاری کرنے والے گستاخ رسول ٹیری جونز کے لاتعداد پتلے بھی جلائے۔ گستاخانہ فلم کے خلاف پیر کو بھی حیدرآباد شہر، لطیف آباد اور قاسم آباد کی بیشتر مارکٹیں بطور احتجاج بند رکھی گئیں جبکہ کھلے بازاروں کو مشتعل مظاہرین نے بند کرا دیا۔

دوسری جانب میرپورخاص، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار سمیت مختلف شہروں میں بھی ہڑتال اورکاروبار زندگی معطل رہا۔ مظاہرین نے امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنے، سفیر سمیت تمام امریکی شہریوں کو پاکستان بدر کرنے کے مطالبات کیے۔

گستاخانہ فلم کے خلاف جماعت اہلسنت نے چشتیہ مسجد سے گاڑیوں پرمشتمل ریلی نکالی جس کی قیادت علامہ عرفان چشتی، الحاج گلشن الٰہی، جمال عارف سہروردی، محمد خالد قادری و دیگر نے کی جبکہ مرکز اہلسنت سے حافظ زاہد قادری، اقبال شیخ، مولانا مقبول حسین کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔

علاوہ ازیں دائرہ برکات اسلامی، جے یو آئی(س)، انجمن محبان مدینہ اور آل سادات سوشل ویلفیئر، ایپکا ، ٹھیلہ پتھارا فروٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن، بزم غلامان رسول آل رسولﷺ ، نیو سبزی منڈی فروٹ مارکیٹ ،مرکزی جماعت اہلسنت، قاسم آباد ایکشن کمیٹی، جماعت قراء،کھاتہ چوک اور لطیف آباد کے مختلف یونٹوں کے رہائشیوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے محسن انسانیت حضور ﷺ کی کردار کشی کا نوٹس لیں اور اسلام کے خلاف انتہا پسند مغربی طرز عمل کی روک تھام کی جائے،


گستاخانہ فلم بنانے اور لکھنے والے اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوںنے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن حضور ﷺ کی شان اقدس میں ادنیٰ سی گستاخی بھی قابل قبول نہیں۔

دوسری جانب اصغریہ آرگنائزیشن اورمجلس وحدت مسلمین نے حیدرآباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا ۔ سنی تحریک کے مطابق گستاخانہ فلم کے خلاف پیر کے روز مختلف سیکٹرز اور یونٹس سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔دریں اثناء حیدرآباد، سانگھڑ،ٹنڈو آدم،بدین، نوابشاہ اور دیگر شہروں میں وکلا نے ریلیاں نکالیں اور عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا۔

ٹنڈو محمد خان میں گستاخانہ فلم کے خلاف ڈنڈا بردار کمسن بچوں نے شہر کے تمام کاروباری مراکز بند کرا دیے اور دھرنا دے کر مین روڈ بلا ک کر دیا ۔ کوٹری میں سیاسی سماجی اور مذہبی پارٹیوں کی اپیل پر شٹر بند ہڑتال رہی، شہریوں نے انڈس ہائی وے پر ٹائر بھی جلائے۔

ٹنڈو آدم میں بھی شٹر بند ہڑتال رہی، مشتعل نوجوانوں نے محمدی چوک پر احتجاج کیا اور ٹائر جلائے۔ میرپورخاص میں شٹر بند ہڑتال کی گئی، پٹرول پمپس، سی این جی پمپس بند رہے، مختلف مذہبی و سماجی تنظیموں نے ریلیاں نکالیں۔ ٹنڈو الہیار، نوابشاہ، ماتلی، سجاول میں شٹر بند ہڑتال کی گئی ۔سنجھورو اور تلہار میں مذہبی جماعتوںنے ریلی نکالی اور حیدرآباد بدین روڈ پر دھرنا دیا۔ جام صاحب میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن، اصغریہ آرگنائزیشن، سنی تحریک، جمعیت علماء اسلام نے احتجاجی ریی نکالی ۔

سانگھڑ ڈسٹرکٹ بارنے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا ۔ گولارچی میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔علاوہ ازیں گستاخانہ فلم کے خلاف جماعت اہلسنت و جماعت نے سامارو میں آج (منگل) ہڑتال و احتجاج اور ڈگری کے سیاسی سماجی حلقوں کی جانب سے بھی آج شٹر بند ہڑتال اور مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
Load Next Story