صحت بخش خوراک حمل ضائع ہونے کے امکانات کو بھی کم کرسکتی ہے
صحت بخش خوراک میں مچھلی ، اناج، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور فولک ایسڈ شامل ہیں
اس بات کے کافی شواہد مل چکے ہیں کہ بعض خوراک اور غذائی اجزاء حمل ٹھہرنے میں معاون ہیں اگرچہ اس میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہیں۔
اسپین میں یونیورسٹی روویرا ورگلی کے فوڈ، نیوٹریشن، ڈیولپمنٹ اینڈ مینٹل ہیلتھ ریسرچ گروپ کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ صحت بخش غذا کا تعلق حمل ضائع ہونے کے نقصان کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔
مطالعے میں ماہرین نے بانجھ پن کے علاج سے گزرنے والی خواتین کی صحت پر مختلف صحت بخش غذا کے اثرات کی بھی تحقیقات کی۔ نتائج سے یہ ظاہر ہوا کہ حاملہ ہونے سے پہلے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (AHA) کی تجویز کردہ خوراک کو معمول بنانے سے اسقاط حمل کا خطرہ 13 سے 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ یہ خوراک مچھلی ، اناج، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور فولک ایسڈ میں پر مشتمل ہے۔
علاوہ ازیں خواتین کے بانجھ پن کے علاج کے موثر ہونے میں مخصوص غذاؤں کے کردار کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ایک غذائیت، وبائی امراض، اور ماحولیاتی صحت کی تحقیقی ٹیم نے اس بات کا بھی تعین کیا کہ خواتین کی صحت بخش غذا جس کا مقصد قلبی اور دائمی امراض کو روکنا ہے، بانجھ پن کے علاج سے منسلک ہونے کے امکانات ہیں۔
اسپین میں یونیورسٹی روویرا ورگلی کے فوڈ، نیوٹریشن، ڈیولپمنٹ اینڈ مینٹل ہیلتھ ریسرچ گروپ کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ صحت بخش غذا کا تعلق حمل ضائع ہونے کے نقصان کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔
مطالعے میں ماہرین نے بانجھ پن کے علاج سے گزرنے والی خواتین کی صحت پر مختلف صحت بخش غذا کے اثرات کی بھی تحقیقات کی۔ نتائج سے یہ ظاہر ہوا کہ حاملہ ہونے سے پہلے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (AHA) کی تجویز کردہ خوراک کو معمول بنانے سے اسقاط حمل کا خطرہ 13 سے 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ یہ خوراک مچھلی ، اناج، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور فولک ایسڈ میں پر مشتمل ہے۔
علاوہ ازیں خواتین کے بانجھ پن کے علاج کے موثر ہونے میں مخصوص غذاؤں کے کردار کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ایک غذائیت، وبائی امراض، اور ماحولیاتی صحت کی تحقیقی ٹیم نے اس بات کا بھی تعین کیا کہ خواتین کی صحت بخش غذا جس کا مقصد قلبی اور دائمی امراض کو روکنا ہے، بانجھ پن کے علاج سے منسلک ہونے کے امکانات ہیں۔