کراچی حصص مارکیٹ تیزی سے آغاز کے بعد مندی 15400 کی حد گرگئی

5 لسٹڈکمپنیوںکے بہترنتائج پرکاروبارکامثبت زون میں آغاز، 15500 کی حد بحال ہونے کے بعدمنافع کیلیے فروخت کارجحان

انڈیکس51 پوائنٹس کمی سے15398ہوگیا،55 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں، 16.69 ارب کانقصان، 9.79 کروڑشیئرز کالین دین فوٹو : فائل

سپریم کورٹ میں منگل کواین آراو کیس کی سماعت، سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال اور پرافٹ سیلنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج پیر کو اتارچڑھائو کے بعد مندی کی لپیٹ میں رہی جس سے انڈیکس کی15400 کی حد دوبارہ گرگئی۔

مندی کے باعث55 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے16 ارب68 کروڑ87 لاکھ64 ہزار 323 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ منگل کو پانچ لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے توقعات سے بہتر مالیاتی نتائج کے اعلانات نے ابتدائی اوقات کے دوران کاروبار میں تیزی کا رحجان غالب کیا۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے2 لاکھ94 ہزار875 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے2 لاکھ66 ہزار401 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے8 لاکھ78 ہزار325 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے13 لاکھ92 ہزار619 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ41 ہزار908 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔


ان عوامل کے سبب ایک موقع پر89.61 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 15500 کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی تھی لیکن منگل کو عدالت عالیہ میں این آراو کیس کی سماعت میں وزیراعظم کے خلاف ممکنہ طور پر سخت فیصلے کی چہ میگوئیوں کے باعث ٹریڈنگ کے وسط دورانیے میں سرمایہ کاروں نے حصص کا لین دین روک دیا اور اختتامی اوقات کے دوران حصص کی وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ کی، اس دوران میوچل فنڈز کی جانب سے25 لاکھ37 ہزار211 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے7 لاکھ 36 ہزار917 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

جس سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 50.93 پوائنٹس کی کمی سے15398.68 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 32.87 پوائنٹس کی کمی سے13040.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 55.35 پوائنٹس کی کمی سے 27239.65 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 26.27 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر9 کروڑ79 لاکھ40 ہزار570 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار316 کمپنیوں کے حصص پر مشتمل رہا جن میں 112 کے بھائو میں اضافہ 174 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں اٹلس بیٹری کے بھائو11.86 روپے بڑھ کر 249.16 روپے اور نیشنل ریفائنری کے بھائو6.05 روپے بڑھ کر 236.24 روپے ہو گئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھائو75 روپے کم ہوکر4100 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھائو 46.34 روپے کم ہوکر106.99 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story