بھوک کی وجہ سے خودکشی کا رحجان پنجاب پولیس کو مدد کیلیے یومیہ 15 کالز موصول ہونے لگیں

پولیس اب تک گزشتہ16 روز میں 242 مایوس اور بھوک کے ہاتھوں مجبور خاندانوں کی مدد کرچکی

—فائل فوٹو

ملک میں معاشی عدم استحکام اور غربت کے باعث خودکشی کے رحجان میں پریشان کن اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں صوبائی پولیس کو حالیہ 16 روز میں غربت اور بھوک کے ہاتھوں مجبور 242 خاندانوں کی جانب سے مدد کے لیے 15 پر کال موصول ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے نواحی گاؤں پنجو کے رہائشی خالد نے ہیلپ لائن پر کال کر کے بتایا کہ وہ بھوک سے مر رہا ہے اور اس نے خود سوزی کر کے جان لینے کا منصوبہ بنایا ہے۔

انڈسٹریل ایریا تھانے کے انچارج محمد عظیم نے خالد کی پریشانی کی کال کا فوری جواب دیا۔ عظیم خالد کے گھر گیا، اسے راشن اور کھانا فراہم کیا۔ چند روز قبل لاہور سے متصل شاہدرہ میں مدد کے لیے اسی طرح کی درخواست سامنے آئی تھی۔

پولیس حکام کے مطابق پولیس روزانہ اوسطاً 15 خاندانوں کو مدد فراہم کررہی ہے جو بھوک اور غربت کی وجہ سے اپنی زندگی ختم کرنے کا ارادہ کرتے ہیں۔


واضح رہے کہ اس طرح کی پہلی فریاد وہاڑی پولیس کو 21 اگست کو موصول ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے، پنجاب پولیس نے غربت اور بھوک کی وجہ سے خودکشی کے سنگین خطرے کا سامنا کرنے والے 242 خاندانوں کو لائف لائن فراہم کی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں 17، اوکاڑہ میں 23، راولپنڈی میں 22، لیہ میں 18، رحیم یار خان میں 20، ڈی جی خان میں 15، مظفر گڑھ میں 10، فیصل آباد میں 11، گوجرانوالہ میں 15، ملتان میں 10،لودھراں میں 8 ، وہاڑی میں 7، اٹک میں 6 اور شیخوپورہ میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے۔

مزید برآں، جھنگ، خانیوال، منڈی بہاؤالدین اور بہاولپور میں 4-4جبکہ سرگودھا، قصور، جہلم اور بہاولنگر میں 3-3کیسز سامنے آئے۔

پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) عثمان انور نے تصدیق کی کہ پولیس اپنے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کو راشن فراہم کر رہی ہے، جو کمیونٹی پولیسنگ کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
Load Next Story