وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس كے خلاف کارروائی كا حكم
پانی كی چوری میں ملوث مختلف فیكٹریوں، صنعتوں اور غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس كی فہرست پیش كی جائے، قائم علی شاہ کی ہدایت
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے شہر میں پانی كے بحران پر كنٹرول اور اس کی چوری روكنے كے لئے فوری طور پر غیر قانونی ہائیڈرنٹس اور غیر قانونی كنیكنشنز كے خلاف سخت كاروائی کا كا حكم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت كراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ كی كاركردگی سے متعلق جائزہ اجلاس میں شہر میں پانی كے بحران كو كنٹرول كرنے سے متعلق غور كیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن كی كراچی سے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس كے خاتمے اور ان كے خلاف شروع كی گئی مہم كو سراہتے ہوئے كہا كہ ان مذموم عناصر كے خلاف آپریشن كو تیز اور مزید سخت كرنے كی ضرورت ہے۔ انہوں نے كراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ كی انتظامیہ كو ہدایت كی كہ پانی كی چوری میں ملوث مختلف فیكٹریوں، صنعتوں اور غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس كی فہرست پیش كی جائے۔
سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ، پانی كی چوری كی سرگرمیوں اور بارشوں میں كمی كراچی میں پانی كی قلت كے اہم اسباب ہیں تاہم حكومت اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہے اور اس سے نبردآزما ہونے كے لئے جامع حكمت عملی تشكیل دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حكومت سندھ كراچی میں پانی کے منصوبہ شروع كرنے كے لئے وفاقی حكومت سے كہے گی اور توقع ہے كہ آئندہ مالی سال میں اس منصوبے پر كام شروع ہوجائے گا جبکہ سندھ حكومت شہر قائد كے لئے كینجھر جھیل سے زیادہ پانی كے حصول كے لئے متبادل پانی كی فراہمی كے منصوبہ پر بھی غور كر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن كی اپ گریڈیشن کے لئے ایک 20 کروڑ روپے کی منظوری دیتے ہوئے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اس پر فوری کام کریں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت كراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ كی كاركردگی سے متعلق جائزہ اجلاس میں شہر میں پانی كے بحران كو كنٹرول كرنے سے متعلق غور كیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن كی كراچی سے غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس كے خاتمے اور ان كے خلاف شروع كی گئی مہم كو سراہتے ہوئے كہا كہ ان مذموم عناصر كے خلاف آپریشن كو تیز اور مزید سخت كرنے كی ضرورت ہے۔ انہوں نے كراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ كی انتظامیہ كو ہدایت كی كہ پانی كی چوری میں ملوث مختلف فیكٹریوں، صنعتوں اور غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس كی فہرست پیش كی جائے۔
سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ، پانی كی چوری كی سرگرمیوں اور بارشوں میں كمی كراچی میں پانی كی قلت كے اہم اسباب ہیں تاہم حكومت اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہے اور اس سے نبردآزما ہونے كے لئے جامع حكمت عملی تشكیل دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حكومت سندھ كراچی میں پانی کے منصوبہ شروع كرنے كے لئے وفاقی حكومت سے كہے گی اور توقع ہے كہ آئندہ مالی سال میں اس منصوبے پر كام شروع ہوجائے گا جبکہ سندھ حكومت شہر قائد كے لئے كینجھر جھیل سے زیادہ پانی كے حصول كے لئے متبادل پانی كی فراہمی كے منصوبہ پر بھی غور كر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن كی اپ گریڈیشن کے لئے ایک 20 کروڑ روپے کی منظوری دیتے ہوئے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اس پر فوری کام کریں۔