پشاور میں ایف سی کی گاڑی پر بم حملہ اہلکار شہید
دھماکے کی وجہ سے فرنٹیئر کور کے 5 اہلکار اور 3 شہری بھی زخمی ہوگئے
تھانہ مچنی گیٹ کی حدود ورسک روڈ رنگ روڈ پرائم اسپتال کے قریب ایف سی کی گاڑی پر بم دھماکے میں اہلکار شہید ہوگیا۔
ایس پی ورسک ارشد خان کے مطابق دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کی نوعیت معلوم کر رہے ہیں، دھماکے کی وجہ سے فرنٹیئر کور کے 5 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوگئے۔
ایس پی ورسک کا کہنا ہے کہ ظاہری طور پر دھماکا آئی ای ڈی لگ رہا ہے لیکن دھماکے کی نوعیت بی ڈی یو رپورٹ سے کلیر کیا جائے گا، واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔ مہمند رائفل کی دو گاڑیاں گزر رہی تھی جس کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
اسپتال ترجمان کے مطابق بم دھماکے کے باعث 7 افراد کے زخمی ہوئے ہیں جنہیں ابتدائی طور پر پرائم اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اب وہاں سے مزید علاج معالجے کے لیے ریسکیو 1122 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کرے گا۔
دھماکے کے 4 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور لایا گیا اور چاروں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر دی گئی ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایس پی ورسک ارشد خان کے مطابق دھماکے میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کی نوعیت معلوم کر رہے ہیں، دھماکے کی وجہ سے فرنٹیئر کور کے 5 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوگئے۔
ایس پی ورسک کا کہنا ہے کہ ظاہری طور پر دھماکا آئی ای ڈی لگ رہا ہے لیکن دھماکے کی نوعیت بی ڈی یو رپورٹ سے کلیر کیا جائے گا، واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔ مہمند رائفل کی دو گاڑیاں گزر رہی تھی جس کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
اسپتال ترجمان کے مطابق بم دھماکے کے باعث 7 افراد کے زخمی ہوئے ہیں جنہیں ابتدائی طور پر پرائم اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اب وہاں سے مزید علاج معالجے کے لیے ریسکیو 1122 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرتے ہوئے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کرے گا۔
دھماکے کے 4 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور لایا گیا اور چاروں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر دی گئی ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔