پنجاب میں مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 32 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری
کم از کم اجرت بورڈ نے مجوزہ مسودہ اپریل میں بھیجا تھا،نگراںصوبائی حکومت نے منظوری دے دی
پنجاب کی نگراں حکومت نے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 32 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
کم از کم اجرت بورڈ نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کا مسودہ اپریل میں تجویز اور سفارشات کے لیے بھیجا تھا۔ 26 اگست کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کی تجویز کابینہ کے اجلاس میں رکھنے کا فیصلہ دیا۔
نگران پنجاب حکومت نے آج صوبے بھر میں تمام رجسٹرڈ لیبرز اور ورکرز کی کم از کم اجرت 32000 ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سیکرٹری لیبر فیصل فرید کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ محکمہ لیبر اپنے تمام کارکنان کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے اور کم از کم اجرت 32 ہزار روپے ماہانہ ہونے پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
کم از کم اجرت بورڈ نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کا مسودہ اپریل میں تجویز اور سفارشات کے لیے بھیجا تھا۔ 26 اگست کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے مزدوروں کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کی تجویز کابینہ کے اجلاس میں رکھنے کا فیصلہ دیا۔
نگران پنجاب حکومت نے آج صوبے بھر میں تمام رجسٹرڈ لیبرز اور ورکرز کی کم از کم اجرت 32000 ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سیکرٹری لیبر فیصل فرید کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ محکمہ لیبر اپنے تمام کارکنان کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم ہے اور کم از کم اجرت 32 ہزار روپے ماہانہ ہونے پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔