اروندھتی رائے نے جی20 اجلاس پر مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
جمہوریت کا راگ الاپنے والے بائیڈن، میکرون کو اچھے سے معلوم ہے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے، اروندھتی رائے
جی-20 اجلاس کے مخفی حقائق پر اروندھتی رائے کی چشم کشا رپورٹ میں کئی انکشافات ہوئے ہیں۔
مودی کی پالیسیوں کے خلاف بھارتی باشعور عوام کی بغاوت سامنے آئی ہے۔ بھارتی لکھاری اور تجزیہ نگار اروندھتی رائے نے جی-20 اجلاس کے حوالے سے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اروندھتی رائے کے مطابق بائیڈن، میکرون اور دوسری عالمی شخصیات جو اجلاس میں جمہوریت کا راگ الاپ رہی تھیں ۔ انہیں اچھے سے معلوم ہے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو معلوم ہے کہ نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی ریاست میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں شریک شخصیات کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم خصوصاً مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندوؤں کی نجکاری کے گھناؤنے کردار کی بھی خبر ہے۔
جی 20 اجلاس میں شریک جمہوریت کے علمبردار جانتے ہیں کہ کون سی نام نہاد مذہبی جماعتوں کے زیرِ اثر بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔
اروندھتی رائے نے واضح اشارہ دیا کہ کس طرح انتہا پسند تنظیمیں للکارتے ہوئے مسلمان خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کرتی ہیں۔
اروندھتی رائے نے پر زور مذمتی لہجے میں کہا کہ اجلاس میں شریک منافقانہ طرز اپنائے افراد بھارت میں ہونے والے مظالم سے باخبر ہیں۔
اروندھتی رائے کاکہناہے کہ مودی کا ہندوستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، یہ حقیقت انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ 1.4 بلین آبادی والے ملک کی جمہوری پالیسی انتہائی ناقص ہے۔
اروندھتی نے مودی کی پالیسیوں کو فاشزم کا نام دیا اور کہا کہ اگر دنیا کو یہ لگتا ہے کہ اس نام نہاد جمہوری ریاست کے غیر انسانی اور غیر منصفانہ فیصلوں سے دنیا کو فرق نہیں پڑے گا تو یہ بالکل غلط ہے۔
اروندھتی رائے نے جی-20 اجلاس میں شرکت کرنے والے عالمی سربراہان کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ دیکھیں آپ لوگ کس کی حمایت میں بھارت آئے ہیں۔
اروندھتی رائے نے مزید کہاکہ نام نہاد جمہوریت پرستوں کا یہ رویہ بہت خطرناک ہے جس کے اثرات صرف بھارت تک نہیں بلکہ دور تک جائیں گے، ہمیں یہاں کسی سے توقعات نہیں کہ وہ ان معاملات کی سنگینی کو سمجھے گا کیونکہ ان لوگوں کی آنکھوں پر ڈالر کی پٹی بندھی ہے۔
اروندھتی رائے نے خبردار کیا کہ انہی حالات میں ملک جلد افراتفری کا شکار ہوگا پھر ملین ڈالرز کی ڈیل بھی ان کے کچھ کام نہ آئے گی۔
مودی کی پالیسیوں کے خلاف بھارتی باشعور عوام کی بغاوت سامنے آئی ہے۔ بھارتی لکھاری اور تجزیہ نگار اروندھتی رائے نے جی-20 اجلاس کے حوالے سے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اروندھتی رائے کے مطابق بائیڈن، میکرون اور دوسری عالمی شخصیات جو اجلاس میں جمہوریت کا راگ الاپ رہی تھیں ۔ انہیں اچھے سے معلوم ہے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو معلوم ہے کہ نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی ریاست میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں شریک شخصیات کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم خصوصاً مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندوؤں کی نجکاری کے گھناؤنے کردار کی بھی خبر ہے۔
جی 20 اجلاس میں شریک جمہوریت کے علمبردار جانتے ہیں کہ کون سی نام نہاد مذہبی جماعتوں کے زیرِ اثر بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔
اروندھتی رائے نے واضح اشارہ دیا کہ کس طرح انتہا پسند تنظیمیں للکارتے ہوئے مسلمان خواتین کی عصمت دری کا مطالبہ کرتی ہیں۔
اروندھتی رائے نے پر زور مذمتی لہجے میں کہا کہ اجلاس میں شریک منافقانہ طرز اپنائے افراد بھارت میں ہونے والے مظالم سے باخبر ہیں۔
اروندھتی رائے کاکہناہے کہ مودی کا ہندوستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، یہ حقیقت انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ 1.4 بلین آبادی والے ملک کی جمہوری پالیسی انتہائی ناقص ہے۔
اروندھتی نے مودی کی پالیسیوں کو فاشزم کا نام دیا اور کہا کہ اگر دنیا کو یہ لگتا ہے کہ اس نام نہاد جمہوری ریاست کے غیر انسانی اور غیر منصفانہ فیصلوں سے دنیا کو فرق نہیں پڑے گا تو یہ بالکل غلط ہے۔
اروندھتی رائے نے جی-20 اجلاس میں شرکت کرنے والے عالمی سربراہان کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ دیکھیں آپ لوگ کس کی حمایت میں بھارت آئے ہیں۔
اروندھتی رائے نے مزید کہاکہ نام نہاد جمہوریت پرستوں کا یہ رویہ بہت خطرناک ہے جس کے اثرات صرف بھارت تک نہیں بلکہ دور تک جائیں گے، ہمیں یہاں کسی سے توقعات نہیں کہ وہ ان معاملات کی سنگینی کو سمجھے گا کیونکہ ان لوگوں کی آنکھوں پر ڈالر کی پٹی بندھی ہے۔
اروندھتی رائے نے خبردار کیا کہ انہی حالات میں ملک جلد افراتفری کا شکار ہوگا پھر ملین ڈالرز کی ڈیل بھی ان کے کچھ کام نہ آئے گی۔