برطانیہ میں مبینہ قتل سارہ شریف کے بہن بھائی چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل
جب تک یہ بچے ہماری تحویل میں ہیں، ان بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ چیئرپرسن سارہ احمد
برطانیہ میں مبینہ قتل ہونے والی 10سالہ بچی سارہ شریف کے بہن بھائیوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کردیا گیا۔
چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے مبینہ قتل ہونے والی سارہ شریف کے بہن بھائیوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر چیئرپرسن سارہ احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر سارہ شریف کے پانچ بہن بھائیوں کو تحویل میں لے لیا، جب تک یہ بچے ہماری تحویل میں ہیں، ان بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان بچوں کو چائلڈ سائیکالوجسٹ کے ذریعے نفسیاتی طور پر نارمل رکھیں، روزانہ کی بنیاد پر ڈاکٹر کی جانب سے بچوں کا مکمل طبی معائنہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کا معمہ، نئی تفصیلات سامنے آگئیں
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں سارہ شریف کے بہن بھائیوں کی بہترین دیکھ بھال کی جارہی ہے، تحویل میں لئے گئے بچوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور کسی کو بچوں سے ملنے کی اجازت نہیں۔
سارہ احمد نے کہا کہ ان بچوں کے حوالے سے عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا، بچوں کو کھلونے فراہم کئے گئے اور جھولوں کیلئے لے جایا گیا ہے۔
گزشتہ روز پولیس نے سارہ کے والد اور ملزم عرفان شریف کے پانچ بچوں کو تحویل میں لے کر عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ 10 سالہ سارہ کی لاش 10 اگست کو برطانیہ میں اپنے گھر سے ملی تھی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ سارہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ بینش بتول باقی پانچ بچوں کے ہمراہ برطانیہ سے پاکستان فرار ہوگئے تھے جہاں وہ روپوش ہیں۔
چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے مبینہ قتل ہونے والی سارہ شریف کے بہن بھائیوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر چیئرپرسن سارہ احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر سارہ شریف کے پانچ بہن بھائیوں کو تحویل میں لے لیا، جب تک یہ بچے ہماری تحویل میں ہیں، ان بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان بچوں کو چائلڈ سائیکالوجسٹ کے ذریعے نفسیاتی طور پر نارمل رکھیں، روزانہ کی بنیاد پر ڈاکٹر کی جانب سے بچوں کا مکمل طبی معائنہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کا معمہ، نئی تفصیلات سامنے آگئیں
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں سارہ شریف کے بہن بھائیوں کی بہترین دیکھ بھال کی جارہی ہے، تحویل میں لئے گئے بچوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور کسی کو بچوں سے ملنے کی اجازت نہیں۔
سارہ احمد نے کہا کہ ان بچوں کے حوالے سے عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا، بچوں کو کھلونے فراہم کئے گئے اور جھولوں کیلئے لے جایا گیا ہے۔
گزشتہ روز پولیس نے سارہ کے والد اور ملزم عرفان شریف کے پانچ بچوں کو تحویل میں لے کر عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ 10 سالہ سارہ کی لاش 10 اگست کو برطانیہ میں اپنے گھر سے ملی تھی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔ سارہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ بینش بتول باقی پانچ بچوں کے ہمراہ برطانیہ سے پاکستان فرار ہوگئے تھے جہاں وہ روپوش ہیں۔