ورلڈکپ کے بعد ’’کپتان‘‘ کے حوالے سے سوچنا پڑے گا حفیظ
بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا، سابق کپتان
سابق ٹیسٹ کپتان اور پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کے رکن محمد حفیظ نے کہا ہے کہ عالمی کپ کے بعد قیادت کے حوالے سے سوچا جائے۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا 3 ماہ سے میچ نہ ہارنے کا یہ مطلب نہیں آپ بھارت سے بری طرح ہار جاٸیں، بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا، قومی کپتان بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے لیے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈ کپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ایشیا کپ میں ہم ناکام ہوٸے، ہم ناکامی مان کر ہی بہتری کی طرف جاسکیں گے، ہماری دو، تین سال کی پلاننگ کے اندر غلطیاں رہی ہوں گی، یہ پلیٸرز کافی وقت سے پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں، کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ سری لنکا کیخلاف شکست، سابق کپتان مایوس ہوگئے
محمد حفیظ نے کہا کہ میں نے بطور کرکٹ کمیٹی ممبر یہ راٸے دی ہے کہ اسی منجمنٹ کو برقرار رکھنا چاہیے، کسی ایک کھلاڑی کو نکالنے یا لانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا، سلیکشن میں زیادہ تبدیلی نہیں ہونی چاہیے، اگر کوٸی انجرڈ ہے تو اس کو تبدیل کرنا چاہیے، میں سمجھتا ہوں ٹیم میرٹ پر سلیکٹ ہوگی، بھارت میں جاکر آپ کو حوصلے سے کھیلنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ بابراعظم کی کپتانی پر گمبھیر نے بھی سوال اٹھادیا
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ سے پہلے بہت سے کھلاڑی لیگ کھیل رہے تھے، لیگ کی وجہ سے ان کو انجری ہونا ہی تھی، جب آپ اتنی زیادہ لیگ کھیل کر آرہے ہوتے ہیں تو بڑے ٹورنامنٹ میں انجرڈ ہونے کا امکان ہوتا ہے، پچھلی منجمنٹ کو سوچنا چاہیے تھا اتنی انجریز کے بعد لڑکے بڑا ایونٹ کیسے کھیلیں گے، جو کھلاڑی گزشتہ 1 سال میں انجرڈ ہوٸے وہ اس وقت کہاں ہیں؟۔
مزید پڑھیں: بہادر جیتتے ہیں یا سیکھتے ہیں! شکست سے ٹوٹتے نہیں؛ بابراعظم کو والد کا پیغام
محمد حفیظ نے کہا کہ پی سی بی منجمنٹ سے سوال ہونا چاہیے کہ ہم نے نیدرلینڈ اور افغانستان کے خلاف بینچ اسٹرینتھ کیوں نہیں آزماٸی، کٸی کھلاڑی صرف دورہ کرکے واپس آگٸے، اسپنرز کی کارکردگی بہت مایوس کن تھی، ہمارے اسپنرز اچھی جگہ پر بال نہیں کرسکے، شاداب خان اس طریقے سے پرفارم نہیں کرسکے، ٹی 20 کی وجہ سے شاداب خان کی پرفارمنس متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا ہماری فاسٹ بولنگ بہتر ہے، بڑے ایونٹ میں اسپن کنسلٹنٹ ہونا چاہیے، پی سی بی کے سابق سربرا ہ نجم سیٹھی نے الزام لگایا کہ پاکستانی کوچز ایماندار نہیں، جب وہ مکی آرتھر کو پورے اختیارات دے رہے تھے، تب سوال کیوں نہیں ہوا، اگر فاٸنل تک پہنچنے پر صرف کپتان کو کریڈٹ نہیں دیتے تو شکست کا ملبہ بھی صرف کپتان پر نہ ڈالیں۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا 3 ماہ سے میچ نہ ہارنے کا یہ مطلب نہیں آپ بھارت سے بری طرح ہار جاٸیں، بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا، قومی کپتان بابر اعظم کو ورلڈ کپ کے لیے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈ کپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ایشیا کپ میں ہم ناکام ہوٸے، ہم ناکامی مان کر ہی بہتری کی طرف جاسکیں گے، ہماری دو، تین سال کی پلاننگ کے اندر غلطیاں رہی ہوں گی، یہ پلیٸرز کافی وقت سے پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں، کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ سری لنکا کیخلاف شکست، سابق کپتان مایوس ہوگئے
محمد حفیظ نے کہا کہ میں نے بطور کرکٹ کمیٹی ممبر یہ راٸے دی ہے کہ اسی منجمنٹ کو برقرار رکھنا چاہیے، کسی ایک کھلاڑی کو نکالنے یا لانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا، سلیکشن میں زیادہ تبدیلی نہیں ہونی چاہیے، اگر کوٸی انجرڈ ہے تو اس کو تبدیل کرنا چاہیے، میں سمجھتا ہوں ٹیم میرٹ پر سلیکٹ ہوگی، بھارت میں جاکر آپ کو حوصلے سے کھیلنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیاکپ؛ بابراعظم کی کپتانی پر گمبھیر نے بھی سوال اٹھادیا
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ سے پہلے بہت سے کھلاڑی لیگ کھیل رہے تھے، لیگ کی وجہ سے ان کو انجری ہونا ہی تھی، جب آپ اتنی زیادہ لیگ کھیل کر آرہے ہوتے ہیں تو بڑے ٹورنامنٹ میں انجرڈ ہونے کا امکان ہوتا ہے، پچھلی منجمنٹ کو سوچنا چاہیے تھا اتنی انجریز کے بعد لڑکے بڑا ایونٹ کیسے کھیلیں گے، جو کھلاڑی گزشتہ 1 سال میں انجرڈ ہوٸے وہ اس وقت کہاں ہیں؟۔
مزید پڑھیں: بہادر جیتتے ہیں یا سیکھتے ہیں! شکست سے ٹوٹتے نہیں؛ بابراعظم کو والد کا پیغام
محمد حفیظ نے کہا کہ پی سی بی منجمنٹ سے سوال ہونا چاہیے کہ ہم نے نیدرلینڈ اور افغانستان کے خلاف بینچ اسٹرینتھ کیوں نہیں آزماٸی، کٸی کھلاڑی صرف دورہ کرکے واپس آگٸے، اسپنرز کی کارکردگی بہت مایوس کن تھی، ہمارے اسپنرز اچھی جگہ پر بال نہیں کرسکے، شاداب خان اس طریقے سے پرفارم نہیں کرسکے، ٹی 20 کی وجہ سے شاداب خان کی پرفارمنس متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا ہماری فاسٹ بولنگ بہتر ہے، بڑے ایونٹ میں اسپن کنسلٹنٹ ہونا چاہیے، پی سی بی کے سابق سربرا ہ نجم سیٹھی نے الزام لگایا کہ پاکستانی کوچز ایماندار نہیں، جب وہ مکی آرتھر کو پورے اختیارات دے رہے تھے، تب سوال کیوں نہیں ہوا، اگر فاٸنل تک پہنچنے پر صرف کپتان کو کریڈٹ نہیں دیتے تو شکست کا ملبہ بھی صرف کپتان پر نہ ڈالیں۔