جاپان میں بدفعلی کے شکار بچوں کیلیے ماہرین نفسیات پر مشتمل ہاٹ لائن کا آغاز

اسٹار بننے کے شوقین نوجوانوں کو بوائے بینڈ کے بانی ’جانی کیتاگاوا‘ نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا

معروف میوزیکل بینڈ کے بانی نے کئی نوجوانوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، فوٹو: فائل

جاپان میں ''بوائے بینڈ اسکینڈل'' کے بعد بدفعلی کے شکار بچوں کو ٹراما سے نکالنے کے لیے ایک ہاٹ لائن کے ذریعے ماہرین نفسیات کی مفت خدمات فراہم کی جائیں گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی حکومت نے جنسی زیادتی کے شکار بچوں کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جو جمعے سے دستیاب ہوگی۔

بچوں کی بہبود کیے وزیر نے میڈیا سے گفتگو میں اس امید کا اظہار کیا کہ متاثرین بغیر کسی ہچکچاہٹ کے ہاٹ لائن پر ماہرین نفسیات سے مشورہ کریں گے۔


جاپانی حکومت کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب نوجوانوں کو موسیقی کی دنیا میں متعارف کرانے والی جانی اینڈ ایسوسی ایٹس نے اس ماہ کے شروع میں پہلی بار اعتراف کیا تھا کہ ان کے بانی جانی کیتاگاوا نے کئی دہائیوں کے دوران موسیقی سیکھنے والے لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔

جانی کیتاگاوا کا انتقال 2019 میں 87 سال کی عمر میں ہوا، جس نے جے پاپ سمیت کئی بینڈز بنائے تھے اور اس کے مداح پورے ایشیا میں پھیلے ہوئے تھے تاہم اسٹار بننے کے لیے آنے والے نوجوانوں کو جانی کیتاگاوا کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

یہ بات سب سے پہلے 1999 میں منظر عام پر آئی تھی تاہم اس کی تردید کی جاتی رہی تھی لیکن اب جانی کیتاگاوا کی نواسی نے جو کمپنی کی سربراہ بھی ہیں نے اپنے نانا کے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے متاثرین سے معافی مانگی اور کمپنی سے استعفی بھی دیدیا۔

 
Load Next Story