کیرتھر نیشنل پارک میں آئی بیکس کی پراسرار ہلاکتیں
ایک ہفتے میں آئی بیکس کی ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی
کیرتھر نیشنل پارک کے قرب وجوار میں رہنے والی آبادی نے 4 مزید سندھ آئی بیکس کی ہلاکت کا دعویٰ کردیا۔
مقامی افراد کے مطابق 4 آئی بیکس پانی کے ذخیرے کے پاس مردہ حالت میں پائے گئے جبکہ مجموعی طورپرمتاثرہ آئی بیکس کی تعداد 9کے لگ بھگ تھی۔
ان کا کہناہے کہ ایک مقام پرمادہ آئی بیکس کے ساتھ اس کا بچہ بھی مردہ حالت میں ملا ہے،آئی بیکس کے پانی پینے کے تالابوں کو صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں،بیماری پھیلنے کے خطرے کے پیش نظربڑے تالاب کا پانی بند کردیاگیا۔
مقامی کمیونٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل گھروں میں پلنے والنے بکروں میں ایک وبائی بیماری پھیلی تھی،جس کے دوران بڑی تعداد میں ان پالتوجانوروں کوویکسین بھی لگائی گئی تھی،بہت ممکن ہے کہ سندھ آئی بیکس کو ان بکروں سے کوئی بیماری لاحق ہوئی ہو۔
سندھ وائلڈ لائف کے ایڈمن ممتازسومرو کے مطابق ٹیم اس وقت مذکورہ علاقوں میں موجود ہے،گذشتہ دنوں طویل رقبے پرگشت کے دوران کسی غیرمعمولی حالات کا مشاہدہ نہیں ہوا،البتہ ابھی اس حوالے سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ پچھلے دنوں مردہ حالت میں ملنے والے آئی بیکس کے نمونے لیبارٹری بھیجے ہیں۔ گزشتہ دنوں اونچے مقامات پرآب گاہوں کے قریب 12آئی بیکس مردہ ملے تھے،تاہم ان کی اموات کوایک فطری اندازمیں دیکھا گیا،تاہم اب نمونوں کی رپورٹ لیبارٹری سے موصول ہونے کے بعد اس بات کا تعین ہوسکےگاکہ کیا یہ اموات کسی بیماری کی وجہ سے ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانوں میں پائے جانے والے نزلہ زکام اورفلو سے ملتی جلتی بیماریاں ہوتی ہیں،جن سے یہ حساس جانوراکثرمرجاتے ہیں جبکہ ایک پہلویہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ کہیں یہ کسی زہرخورانی کا شکارتونہیں ہوئے ہیں،رپورٹ آنے پرتمام ترصورتحال واضح ہوگی البتہ اب تک صورتحال یہ بتاتی ہے کہ یہ اموات کسی وبائی مرض کی وجہ سے نہیں ہورہی ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق 4 آئی بیکس پانی کے ذخیرے کے پاس مردہ حالت میں پائے گئے جبکہ مجموعی طورپرمتاثرہ آئی بیکس کی تعداد 9کے لگ بھگ تھی۔
ان کا کہناہے کہ ایک مقام پرمادہ آئی بیکس کے ساتھ اس کا بچہ بھی مردہ حالت میں ملا ہے،آئی بیکس کے پانی پینے کے تالابوں کو صاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں،بیماری پھیلنے کے خطرے کے پیش نظربڑے تالاب کا پانی بند کردیاگیا۔
مقامی کمیونٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل گھروں میں پلنے والنے بکروں میں ایک وبائی بیماری پھیلی تھی،جس کے دوران بڑی تعداد میں ان پالتوجانوروں کوویکسین بھی لگائی گئی تھی،بہت ممکن ہے کہ سندھ آئی بیکس کو ان بکروں سے کوئی بیماری لاحق ہوئی ہو۔
سندھ وائلڈ لائف کے ایڈمن ممتازسومرو کے مطابق ٹیم اس وقت مذکورہ علاقوں میں موجود ہے،گذشتہ دنوں طویل رقبے پرگشت کے دوران کسی غیرمعمولی حالات کا مشاہدہ نہیں ہوا،البتہ ابھی اس حوالے سے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ پچھلے دنوں مردہ حالت میں ملنے والے آئی بیکس کے نمونے لیبارٹری بھیجے ہیں۔ گزشتہ دنوں اونچے مقامات پرآب گاہوں کے قریب 12آئی بیکس مردہ ملے تھے،تاہم ان کی اموات کوایک فطری اندازمیں دیکھا گیا،تاہم اب نمونوں کی رپورٹ لیبارٹری سے موصول ہونے کے بعد اس بات کا تعین ہوسکےگاکہ کیا یہ اموات کسی بیماری کی وجہ سے ہورہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانوں میں پائے جانے والے نزلہ زکام اورفلو سے ملتی جلتی بیماریاں ہوتی ہیں،جن سے یہ حساس جانوراکثرمرجاتے ہیں جبکہ ایک پہلویہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ کہیں یہ کسی زہرخورانی کا شکارتونہیں ہوئے ہیں،رپورٹ آنے پرتمام ترصورتحال واضح ہوگی البتہ اب تک صورتحال یہ بتاتی ہے کہ یہ اموات کسی وبائی مرض کی وجہ سے نہیں ہورہی ہیں۔