کراچی پارکنگ مافیا کے کارندوں کے تشدد سے گھڑی فروش لہولہان

کارندے مجھ سے پارکنگ میں موٹرسائیکل کھڑی کرنے کے زیادہ پیسے طلب کر رہے تھے، متاثرہ شہری

فوٹو: ایکسپریس

صدر میں پارکنگ مافیا کے کارندوں نے گھڑی فروش کو تشدد کا نشانہ بنا کر لہولہان کر دیا، ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق صدر میں پارکنگ مافیا کے کارندوں نےگھڑی فروش کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، متاثرہ شخص عبدالجبار کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس کے بعد ایس ایس پی ساؤتھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پریڈی پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ متاثرہ شہری کو انصاف فراہم اور تشدد کرنے والوں کا تعین کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

تشدد کا نشانہ بننے والے عبدالجبار نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ صدر موبائل مارکیٹ میں پارکنگ مافیا نے کارندوں نے پتھر مار کر میرا سر پھاڑ کر زخمی کر دیا ، مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور میرا موبائل فون بھی توڑ دیا گیا۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ میں سالہا سال سے صدر میں گھڑیاں فروخت کررہا ہوں اور صبح کے وقت آن لائن موٹر سائیکل بھی چلا کر اپنے بچوں کا گزر بسر کرتا ہوں ، پارکنگ مافیا کے سرغنہ عبدالعزیز کے کارندوں نے مجھ پر حملہ کیا جبکہ میں اپنی موٹر سائیکل کھڑی کرنے کے انھیں سو روپے روز دیتا ہوں۔


عبدالجبار کے مطابق پارکنگ مافیا کے کارندے مجھ سے پارکنگ میں موٹرسائیکل کھڑی کرنے کے زیادہ پیسے طلب کر رہے تھے اور مجھے کہا کہ ایک گھنٹے سے زیادہ یہاں پر کھڑے نہیں ہونے دیں گے، پھر انہوں نے مجھ پر تشدد کیا اور اس دوران میری موٹر سائیکل کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی نے نوٹس لیتے ہوئے پریڈی پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ متاثرہ شہری کو انصاف فراہم اور تشدد کا نشانہ بنانے والوں کا تعین کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

اس حوالے سے صدر موبائل مارکیٹ میں آنے والے شہریوں کا کہنا تھا کہ پارکنگ مافیا کو مبینہ طور پر ٹریفک پولیس کی سرپرستی حاصل ہے، اگر شہری اپنی موٹر سائیکل پارکنگ مافیا کے کارندوں کے حوالے کر کے جائیں تو کسی کی مجال نہیں کہ اسے نوپارکنگ کے نام پر اٹھا کر لے جایا جائے۔

صدر ریگل کی اندرونی گلیوں میں بھی موٹر سائیکل کی ڈبل پارکنگ کے باوجود ایسی درجنوں موٹر سائیکلیں بے ہنگم طریقے سے پارک ہوتی ہیں لیکن چونکہ وہ پارکنگ مافیا کی محفوظ پناہ میں ہوتی ہیں اس لیے ٹریفک پولیس ایسی موٹر سائیکلوں کو اٹھا کر لے جانے سے گریز کرتی ہے ۔
Load Next Story