عدالت کا انسانی اسمگلنگ کی شکار 2 ازبک لڑکیاں واپس بھجوانے کا حکم
ازبک لڑکیوں نے کچھ روزقبل عدالت سے ضمانت کے بعداپنے ملک کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔
اسلام آبادکی عدالت نے ایف آئی اے کو 2ازبک لڑکیوں کوڈی پورٹ کرنے کاحکم دیا ہے جبکہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت منسوخ کردی گئی ہے۔
ازبک لڑکیوں نے کچھ روزقبل عدالت سے ضمانت کے بعداپنے ملک کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔ ان کے مقدمے کی سماعت سینئرسول جج اسلام آبادنے کی۔ ایف آئی اے کے ذمے دارذرائع نے بتایاکہ عدالت نے ایف آئی اے حکام کوحکم دیاکہ ازبک لڑکیوںنادارا اوروکٹوریہ کوان کی خواہش کے مطابق اپنے ملک بھیج دیاجائے کیونکہ یہ انسانی اسمگلنگ کاشکارہوئیں۔ پچھلی سماعت پر یہ دونوں لڑکیاں عدالت پیش نہیں ہوئی تھیں۔ ان کی ازبکستان کے سفارتخانے میں موجودگی کی اطلاع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے بابرخان اورتفتیشی افسرزاہد نے سفارت خانے میں جاکر بیانات ریکارڈ کیے۔ لڑکیوں نے بتایا کہ انھیں انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کارکن پرویز باعزت نوکری اورایک ہزارڈالر ماہانہ تنخواہ دلانے کاجھانسہ دے کرلایا تھا لیکن بعدمیں غیراخلاقی کاموں پر لگادیا گیا۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے پرویزکا نام بھی ملزمان میں شامل کرلیا جس پرملزم نے عبوری ضمانت کرالی تھی۔
دوسری طرف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج اسلام آبادنے ملزم پرویزکی ضمانت قبل ازگر فتاری خارج کردی جس پرایف آئی اے نے اسے بھی گرفتارکرلیا۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر اسلام آبادزون انعام غنی نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کے رابطے پرملزم پرویزکی گرفتاری کی تصدیق کی۔ انھوںنے کہا کہ عدالتی حکم کی کاپی ملنے کے بعد ایف آئی اے دونوں ازبک لڑکیوں کواپنے ملک بھیجنے کے لیے قانونی انتظامات کریگی۔ یہ امرقابل ذکرہے کہ30جنوری کواسلام آباد ایئر پورٹ سے 2ازبک لڑکیوں کے بغیر امیگریشن نکالے جانے کے مقدمے میں ایف آئی اے نے چھاپے مارے تھے تاہم دونوں ازبک لڑکیوں Svetlana Yashkina اور Allina Gilayzova کا 3ماہ گزرنے کے باوجود سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ 17فروری کواسلام آبادکے پوش علاقوں میں چھاپے مارکر 12غیرملکی لڑکیوںکو گرفتارکیا گیاتھا تاہم ان میں 2مطلوب لڑکیاں شامل نہیں۔ ایف آئی اے کاانسداد انسانی اسمگلنگ سیل اس معاملے کی تفتیش کررہاہے۔ 2 مطلوب لڑکیوںکی گرفتاری میںناکامی ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔
ازبک لڑکیوں نے کچھ روزقبل عدالت سے ضمانت کے بعداپنے ملک کے سفارت خانے میں پناہ لے لی تھی۔ ان کے مقدمے کی سماعت سینئرسول جج اسلام آبادنے کی۔ ایف آئی اے کے ذمے دارذرائع نے بتایاکہ عدالت نے ایف آئی اے حکام کوحکم دیاکہ ازبک لڑکیوںنادارا اوروکٹوریہ کوان کی خواہش کے مطابق اپنے ملک بھیج دیاجائے کیونکہ یہ انسانی اسمگلنگ کاشکارہوئیں۔ پچھلی سماعت پر یہ دونوں لڑکیاں عدالت پیش نہیں ہوئی تھیں۔ ان کی ازبکستان کے سفارتخانے میں موجودگی کی اطلاع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے بابرخان اورتفتیشی افسرزاہد نے سفارت خانے میں جاکر بیانات ریکارڈ کیے۔ لڑکیوں نے بتایا کہ انھیں انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ کارکن پرویز باعزت نوکری اورایک ہزارڈالر ماہانہ تنخواہ دلانے کاجھانسہ دے کرلایا تھا لیکن بعدمیں غیراخلاقی کاموں پر لگادیا گیا۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے پرویزکا نام بھی ملزمان میں شامل کرلیا جس پرملزم نے عبوری ضمانت کرالی تھی۔
دوسری طرف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج اسلام آبادنے ملزم پرویزکی ضمانت قبل ازگر فتاری خارج کردی جس پرایف آئی اے نے اسے بھی گرفتارکرلیا۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر اسلام آبادزون انعام غنی نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کے رابطے پرملزم پرویزکی گرفتاری کی تصدیق کی۔ انھوںنے کہا کہ عدالتی حکم کی کاپی ملنے کے بعد ایف آئی اے دونوں ازبک لڑکیوں کواپنے ملک بھیجنے کے لیے قانونی انتظامات کریگی۔ یہ امرقابل ذکرہے کہ30جنوری کواسلام آباد ایئر پورٹ سے 2ازبک لڑکیوں کے بغیر امیگریشن نکالے جانے کے مقدمے میں ایف آئی اے نے چھاپے مارے تھے تاہم دونوں ازبک لڑکیوں Svetlana Yashkina اور Allina Gilayzova کا 3ماہ گزرنے کے باوجود سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ 17فروری کواسلام آبادکے پوش علاقوں میں چھاپے مارکر 12غیرملکی لڑکیوںکو گرفتارکیا گیاتھا تاہم ان میں 2مطلوب لڑکیاں شامل نہیں۔ ایف آئی اے کاانسداد انسانی اسمگلنگ سیل اس معاملے کی تفتیش کررہاہے۔ 2 مطلوب لڑکیوںکی گرفتاری میںناکامی ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔