بھارت کی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی دفتر خارجہ
پاکستان توقع کرتا ہے کہ ہمارے شہریوں اور کشمیریوں کے تحفظ کو بیرون ممالک حکومتیں یقین بنائیں گی، ترجمان
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈین سکھ شہری کے قتل سے ثابت ہوا کہ بھارت کی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی، پاکستان توقع کرتا ہے کہ ہمارے شہریوں اور کشمیریوں کے تحفظ کو بیرون ممالک حکومتیں یقین بنائیں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق نگران وزیر خارجہ کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے تمام معاملات اور افغانستان میں قیام امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں کینیڈا میں سکھ شہری کے قتل کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔
ترجمان کے مطابق کینیڈا میں ماورائے عدالت قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی ہے، گذشتہ برس دسمبر میں پاکستان نے ڈوزئیر جاری کیا تھا، اس ڈوزئیر میں بھارت کی لاہور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے گیے تھے، بھارت کی جانب سے کینیڈین سکھ شہری کے کینیڈا میں قتل سے بھارتی قتل عام کا دائرہ کار دنیا میں پھیل گیا ہے، پاکستان توقع کرتا ہے کہ پاکستانی شہریوں اور کشمیریوں کے تحفظ کو بیرون ممالک حکومتیں یقین بنائیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بیرون ممالک پاکستانیوں اور کشمیریوں کے تحفظ کے لیے میزبان حکومتیں اقدامات کریں، واشنگٹن میں ہمارے سفیر کی امریکی کانگریس مین و سینیٹرز سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات پاکستان اور آئی ایم ایف بورڈ کے درمیان ہوئے، ان مذاکرات میں متعدد شراکت دار شریک رہے، ان مذاکرات پر انٹرسیپٹ کی رپورٹ بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔
ترجمان نے بھارت کی جانب سے اننت ناگ آہریشن میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات پر جواب میں کہا ہے کہ پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی سرگرمیوں پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتا ہے۔
دوسری جانب نیو یارک میں نیوز بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ سائرس قاضی نے کہا کہ بھارت کی کینیڈا میں دہشت گردی پاکستان کیلیے حیران کن نہیں، پاکستان ہی دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو بھارت کو سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کا حاضر سروس نیول آفیسر پکڑا ہوا ہے، کینیڈا کے وزیراعظم کے الزام میں کچھ تو حقیقت ہوگی۔
سائرس قاضی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، فروری 2019 میں ہم نے اپنے ملک کا دفاع کیا اور مستقبل میں ضرورت پڑی تو پھر کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق نگران وزیر خارجہ کی امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے تمام معاملات اور افغانستان میں قیام امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں کینیڈا میں سکھ شہری کے قتل کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔
ترجمان کے مطابق کینیڈا میں ماورائے عدالت قتل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی دہشت گردی کینیڈا تک پہنچ چکی ہے، گذشتہ برس دسمبر میں پاکستان نے ڈوزئیر جاری کیا تھا، اس ڈوزئیر میں بھارت کی لاہور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے گیے تھے، بھارت کی جانب سے کینیڈین سکھ شہری کے کینیڈا میں قتل سے بھارتی قتل عام کا دائرہ کار دنیا میں پھیل گیا ہے، پاکستان توقع کرتا ہے کہ پاکستانی شہریوں اور کشمیریوں کے تحفظ کو بیرون ممالک حکومتیں یقین بنائیں۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بیرون ممالک پاکستانیوں اور کشمیریوں کے تحفظ کے لیے میزبان حکومتیں اقدامات کریں، واشنگٹن میں ہمارے سفیر کی امریکی کانگریس مین و سینیٹرز سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات پاکستان اور آئی ایم ایف بورڈ کے درمیان ہوئے، ان مذاکرات میں متعدد شراکت دار شریک رہے، ان مذاکرات پر انٹرسیپٹ کی رپورٹ بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔
ترجمان نے بھارت کی جانب سے اننت ناگ آہریشن میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات پر جواب میں کہا ہے کہ پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی سرگرمیوں پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہراتا ہے۔
دوسری جانب نیو یارک میں نیوز بریفنگ کے دوران سیکریٹری خارجہ سائرس قاضی نے کہا کہ بھارت کی کینیڈا میں دہشت گردی پاکستان کیلیے حیران کن نہیں، پاکستان ہی دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو بھارت کو سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کا حاضر سروس نیول آفیسر پکڑا ہوا ہے، کینیڈا کے وزیراعظم کے الزام میں کچھ تو حقیقت ہوگی۔
سائرس قاضی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، فروری 2019 میں ہم نے اپنے ملک کا دفاع کیا اور مستقبل میں ضرورت پڑی تو پھر کریں گے۔