بھارت منی پور خانہ جنگی میں مودی سرکار کا ریاستی اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف

مختلف تھانوں و اسلحہ خانے سے 2 مراحل میں ہزاروں کی تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود لوٹا گیا، بھارتی میڈیا کی رپورٹس

منی پور فسادات میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں (فوٹو: فائل)

بھارتی ریاست منی پور میں جاری خانہ جنگی میں مودی سرکار کا ریاستی اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

رواں برس 3 مئی سے بھارتی ریاست منی پور میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ تاحال جاری ہے جب کہ میٹی اور کوکی قبائل کے درمیان نسلی تصادم تاحال ختم نہیں ہو سکا۔

منی پور پولیس کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ شمال مشرقی ریاست کے مختلف تھانوں اور اسلحہ خانے سے اسلحہ اور گولہ بارود لوٹا گیا جب کہ لوٹ مار کے واقعات ریاست کے مختلف اضلاع سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق 5668 کی تعداد میں رائفلیں اور دیگر اسلحہ لوٹ لیا گیا۔


یہ خبر بھی پڑھیں: مودی سرکار منی پور میں جاری خانہ جنگی روکنے میں ناکام

بھارتی پولیس اسٹیشن میں انڈین رائفلز کمانڈو بٹالین کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق شرپسندوں نے 28 مئی کو خبیسوئی میں واقع ان کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولا۔ لوگوں نے 322 انساس رائفلز، اے ایف رائفلز، اسالٹ رائفلز اور مختلف دیگر جدید گولہ بارود قبضے میں لیا۔

پولیس میں درج ایک اور ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مختلف جدید ترین ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ بلٹ پروف جیکٹس، سیل گارڈ ہیلمٹ اور فائبر اسٹکس بھی چوری کی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہتھیار 2 مراحل میں لُوٹے گئے۔ پہلے 3 مئی سے قبل اور دوسرے 27 مئی یا اس کے بعد لوٹے گئے۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مئی 2023ء سے اب تک منی پور فسادات میں 1118 افراد زخمی، 33 افراد لاپتا اور 5172 جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ بھارتی سیاست دان لوگوں سے ہتھیار واپس کرنے کی استدعا کررہے ہیں اور انہوں نے لوگوں کو ہتھیار ڈالنے پر راضی کرنے کے لیے مزید وقت بھی طلب کیا ہے۔
Load Next Story