وزیراعظم نے کراچی آپریشن پر تحفظات دور کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی
کمیٹی میں گورنر،وزیراعلیٰ،ڈی جی رینجرز،ایڈٰیشنل آئی جی کراچی اورسیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہوں گے،ذرائع
وزیراعظم نوازشریف نے کراچی میں جاری آپریشن پر تحفظات دورکرنے کے لئے ''انسداد تحفظات کمیٹی'' بنانے کی منظوری دے دی ہے.
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم نے انسداد تحفظات کمیٹی کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی جانے والی انسداد تحفظات کمیٹی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ،ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر اور ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق انسداد تحفظات کمیٹی میں انٹیلی جنس اداروں کی نمائندگی ہوگی جبکہ کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گےاور یہ کمیٹی کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو مانیٹر کرے گی۔
واضح رہے کہ کراچی کی خراب صورتحال کا وفاقی حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کو صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے کراچی بھیجا تھا جہاں انہوں نے امن وامان کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا اوراس کی کپتانی وزیراعلیٰ سندھ کو سونپی گئی تاہم سیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کے لئے ایک جائزہ کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا جو نہیں بنائی گئی جس کی وجہ سے ایم کیوایم بارہا ٹارگٹڈ آپریشن پر تحفظات کے اظہار کے ساتھ کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کرچکی تھی ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم نے انسداد تحفظات کمیٹی کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی جانے والی انسداد تحفظات کمیٹی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ،ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر اور ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق انسداد تحفظات کمیٹی میں انٹیلی جنس اداروں کی نمائندگی ہوگی جبکہ کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گےاور یہ کمیٹی کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو مانیٹر کرے گی۔
واضح رہے کہ کراچی کی خراب صورتحال کا وفاقی حکومت نے نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کو صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے کراچی بھیجا تھا جہاں انہوں نے امن وامان کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا اوراس کی کپتانی وزیراعلیٰ سندھ کو سونپی گئی تاہم سیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کے لئے ایک جائزہ کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا جو نہیں بنائی گئی جس کی وجہ سے ایم کیوایم بارہا ٹارگٹڈ آپریشن پر تحفظات کے اظہار کے ساتھ کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کرچکی تھی ۔