بھارت نے علیحدگی پسند سکھ رہنما کی جائیداد ضبط کرلی
کینیڈا میں مقیم گُرپتونت سنگھ پنوں بھارت میں دہشتگردی کے الزام میں مطلوب تھے
بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے علیحدگی پسند سکھ رہنما گُرپتونت سنگھ پنوں کی ریاست پنجاب میں جائیداد ضبط کرلی ہے۔
کینیڈا میں مقیم گُرپتونت سنگھ پنوں پیشہ ورانہ طور پر وکیل ہیں جوکہ بھارت میں دہشتگردی کے الزام میں مطلوب تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے علیحدگی پسند سکھ رہنما گُرپتونت سنگھ پنوں کی ضبط کی گئی جائیدادوں میں بھارت کی شمالی ریاست پنجاب میں واقع اُن کا ایک مکان اور زمین شامل ہے۔
بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی عالمی دہشت گردی اور علیحدگی پسند نیٹ ورک کے خلاف بھارت کے کریک ڈاؤن میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے سکھ رہنما پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست پنجاب میں مقیم نوجوانوں کو بھارت کا امن و امان خراب کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق
دوسری جانب عالمی خفیہ ایجنسی نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
امریکا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور کینیڈا پر مشتمل 'فائیو آئیز' نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کینیڈا کے شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہے۔
کینیڈا میں مقیم گُرپتونت سنگھ پنوں پیشہ ورانہ طور پر وکیل ہیں جوکہ بھارت میں دہشتگردی کے الزام میں مطلوب تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے علیحدگی پسند سکھ رہنما گُرپتونت سنگھ پنوں کی ضبط کی گئی جائیدادوں میں بھارت کی شمالی ریاست پنجاب میں واقع اُن کا ایک مکان اور زمین شامل ہے۔
بھارتی قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی عالمی دہشت گردی اور علیحدگی پسند نیٹ ورک کے خلاف بھارت کے کریک ڈاؤن میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے سکھ رہنما پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست پنجاب میں مقیم نوجوانوں کو بھارت کا امن و امان خراب کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث ہے، عالمی خفیہ ایجنسی کی تصدیق
دوسری جانب عالمی خفیہ ایجنسی نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
امریکا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور کینیڈا پر مشتمل 'فائیو آئیز' نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کینیڈا کے شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہے۔