ملک بھر میں شدید بارشیں دریا بپھر گئے 7بچوں سمیت10افراد جاں بحق

راولپنڈی،اسلام آباد میںگھنٹوں طوفانی بارش، نالہ لئی کی سطح 11.8فٹ تک پہنچ گئی، لاہور پانی میںڈوبا رہا

راولپنڈی،اسلام آباد میںگھنٹوں طوفانی بارش، نالہ لئی کی سطح 11.8فٹ تک پہنچ گئی، لاہور پانی میںڈوبا رہا ، فوٹو : فائل

راولپنڈی، اسلام آباداورلاہور سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب گئے۔

سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کر نے لگیں، راولپنڈی میں امدادی اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا، سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے آنیوالے ایک اور سیلابی ریلے نے جعفرآباد بائی پاس پر صورتحال مزید سنگین بنا دی، چھتیں گرنے سے اور دیگر واقعات میں 7بچوں سمیت 10افراد زندگی ہار گئے۔

نمائندے کے مطابق دن بھر ہونے والی شدید بارش نے راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں تباہی مچا دی ،پانی کا نظام نہ ہونے کی وجہ نالوں کا پانی گھروں میں داخل ہوگیانالہ لئی میں پانی کی سطح11.8فٹ تک پہنچ گئی تھی تاہم بارش بند ہوجانے سے نقصان کا خطرہ ٹل گیا،وفاقی دارالحکومت میں 114ملی میٹر بارش ریکارڈکی گئی ۔


آئندہ 24گھنٹے میں مزید بارش کی پیشنگوئی کی گئی ہے ۔مری میں بھی دن بھر طوفانی بارش رہی ،دیہی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں،نمائندگان ایکسپریس کے مطابق پشاورسمیت صوبہ بھر میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔لاہور میں رات اور دن بھر موسلادھار بارش رہی جس سے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا،

ملتان روڈ، جیل روڈ، مال روڈ، جی ٹی روڈ ، بند روڈ ، ٹھوکر نیاز بیگ ، سبزہ زار اور دیگر علاقوں میں پانی کے باعث کئی گاڑیاں بند ہونے سے بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ دوسری جانب کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں گزشتہ شب بارشوں کے بعد ڈیرہ غازی خان کے برساتی نالوں میں طغیانی آگئی اے پی پی کے مطابق بلوچستان کی کیرتھر کینال اور سیم شاخ میں شگاف پڑنے سے جعفر آباد کے 12 دیہات زیر آب آ گئے ۔

راولپنڈی کی گلستان کالونی میں مکان کی چھت زمین بوس ہوگئی جبکہ اڈیالہ روڈ پر بچہ پائوں پسل جانے کے باعث برساتی نالے میں جاگرا جس سے وہ دم توڑ گیا۔ فیصل آبادمیں گھر کی چھت گرنے سے خا تون 2 بچوں سمیت جاںبحق ہوگئی۔ رینالہ خورد میں دیواریں گرنے ے 2بچے جاں بحق جبکہ 4افراد زخمی ہو گئے۔ ثناء نیوز کے مطابق اوکاڑہ کے نواح میں مکان کی چھت گرنے سے 2کمسن بہن بھائی جاں بحق۔

جبکہ ان کے والدین شدید زخمی ہوگئے۔ ادھر تنگوانی میں سیلاب متاثرہ خاتون سمیت 3افراد بھوک سے دم توڑ گئے، مرنے والوں میں حیاتاں بی بی، عمر مارواڑی اور ایک نامعلوم شخص شامل ہیں جبکہ 50 ہزار متاثرین کھلے آسمان تلے کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story