سرکاری افسران کی تنخواہ چوکیداروں کے برابر کردی جائیں تاکہ انھیں مشکلات کا احساس ہو لاہور ہائیکورٹ
بتایا جائے کہ حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے کیا اقدامات اٹھا رہی ہے، عدالت
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا ہے کہ سرکاری افسران کی تنخواہیں چوکیداروں کے برابر کر دی جائیں تو انھیں بھی مشکلات کا احساس ہو جائے۔
لاہور ہائی کورٹ میں چوکیداروں کی ماہانہ تنخواہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں بھی ملازمین 300 روپے روزآنہ اجرت پر کام کر رہے ہیں، سرکاری افسران کی تنخواہیں چوکیداروں کے برابر کر دی جائیں تاکہ انھیں بھی مشکلات کا احساس ہو۔
عدالت نے حکومتی نمائندوں سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ انتظامیہ اس حوالے سے کیا کر رہی ہے جس پر صوبائی حکومت کی جانب سے ہوم ڈپارٹمنٹ، وزارت قانون اوروزارت بلدیہ کے افسران حاضر ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے۔ حکومت کے وکیل نے عدالت سے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت دیا جائے مسئلہ حل کر لیں گے جس پر عدالت نے سماعت 11جون تک ملتوی کردی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں چوکیداروں کی ماہانہ تنخواہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس عابد عزیز شیخ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں بھی ملازمین 300 روپے روزآنہ اجرت پر کام کر رہے ہیں، سرکاری افسران کی تنخواہیں چوکیداروں کے برابر کر دی جائیں تاکہ انھیں بھی مشکلات کا احساس ہو۔
عدالت نے حکومتی نمائندوں سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ انتظامیہ اس حوالے سے کیا کر رہی ہے جس پر صوبائی حکومت کی جانب سے ہوم ڈپارٹمنٹ، وزارت قانون اوروزارت بلدیہ کے افسران حاضر ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے۔ حکومت کے وکیل نے عدالت سے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کچھ وقت دیا جائے مسئلہ حل کر لیں گے جس پر عدالت نے سماعت 11جون تک ملتوی کردی ہے۔