بھارت میں مشتعل مظاہرین کا بی جے پی کے وزیراعلیٰ کے گھر پر حملہ

منی پور میں ایک بار پھر نسلی فسادات پھوٹ پڑے جس میں 4 ماہ میں 150 سے زائد افراد مارے گئے

منی پور میں ایک بار پھر نسلی فسادات پھوٹ پڑے جس میں 4 ماہ میں 150 سے زائد افراد مارے گئے، فوٹو: فائل

بھارتی ریاست منی پور میں مشتعل ہجوم نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیرِاعلیٰ کے گھر پر حملہ کردیا اور نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست منی پور میں میتھی برادری کے جولائی سے لاپتا دو نوجوانوں کی لاشیں ایک جنگل سے ملنے کے بعد ایک بار پھر نسلی فسادات پُھوٹ پڑے۔

مشتعل افراد نے منی پور کے دارالحکومت امپھال میں وزیرِ اعلیٰ این بیرن سنگھ کے گھر پر حملہ کردیا۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ کے گھر کو جلانے کی کوشش بھی کی جس پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے تازہ دم دستوں کو طلب کرلیا گیا۔

مظاہرین وزیراعلیٰ کے گھر کو جلانے میں ناکامی کے بعد ریڈ زون ایریا میں واقع ارکان اسمبلی کے گھروں کی جانب بڑھے اور حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اس کوشش کو ناکام بنایا۔


اس موقع پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی اور دونوں جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔ مظاہرین نے پولیس پر طاقت کے استعمال کا الزام بھی عائد کیا۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست منی پور میں رواں برس مئی سے ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی میتھی نسل اور عیسائی مذہب کے کوکی نسل کے درمیان مسلح تصادم میں اب تک 150 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

یہ نسلی فساد تب شروع ہوا تھا جب کہ مذکورہ قبائل میں سے قدیم قبائل پر نئے بسنے والے قبیلے کو ترجیح دیتے ہوئے بی جے پی نے ملازمتوں اور تعلیمی کوٹے میں اضافہ کیا تھا۔

 
Load Next Story