سپریم کورٹ کا ضمانت سے متعلق مقدمات ترجیح بنیاد پر سننے کا فیصلہ
سپریم کورٹ نے دو رکنی کیس مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی، کمیٹی کیس کو ترجیح بنیاد پر سماعت کیلیے مقرر کرنے کا فیصلہ کرے گی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ضمانت دینے سے متعلق مقدمات کو ترجیح بنیاد پر سننے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے دو رکنی کیس مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی، جس میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس منیجمنٹ کمیٹی طے کرے گی کونسا کیس ترجیح بنیادوں پر سماعت کیلئے مقرر کرنا ہے۔ کیس منیجمنٹ سسٹم کے تحت ضمانت دینے جیسے مقدمات کو ترجیح دی جائے گی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے قبل کیس منیجمنٹ کا کوئی نظام موجود نہیں تھا جبکہ ماضی میں سیاست دان، وکلاء اور ججز پسند و ناپسند کی بنیاد پر مقدمات فکس کرنے پر اعتراض اٹھاتے رہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن رولز بنانے کا فیصلہ
دوسری جانب سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملک بھر کے 28 جویشل کمیشن کے اراکین کو خطوط لکھ کر تجاویز مانگ لیں۔ جن کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن کے قوانین بنائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے دو رکنی کیس مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دیدی، جس میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس منیجمنٹ کمیٹی طے کرے گی کونسا کیس ترجیح بنیادوں پر سماعت کیلئے مقرر کرنا ہے۔ کیس منیجمنٹ سسٹم کے تحت ضمانت دینے جیسے مقدمات کو ترجیح دی جائے گی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے قبل کیس منیجمنٹ کا کوئی نظام موجود نہیں تھا جبکہ ماضی میں سیاست دان، وکلاء اور ججز پسند و ناپسند کی بنیاد پر مقدمات فکس کرنے پر اعتراض اٹھاتے رہے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن رولز بنانے کا فیصلہ
دوسری جانب سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملک بھر کے 28 جویشل کمیشن کے اراکین کو خطوط لکھ کر تجاویز مانگ لیں۔ جن کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن کے قوانین بنائے جائیں گے۔