اسرائیل کیخلاف جنگ کو غزہ سے یروشلم تک لیکر جائیں گے حماس
غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو پوری طاقت سے حملہ کرکے نیست و نابود کردیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ غزہ میں شروع ہونے والی یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک پھیل جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے سربراہ نے اسرائیل میں کامیاب کارروائی کے بعد کہا ہے کہ آج عوام اپنی سرزمین سے قابضوں کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ آزادی کی جنگ اب صیہونی وجود کے دل میں داخل ہوگئی اور دشمنوں کو ذلت بھری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری فتح سے دشمن کی کمزوریاں عیاں ہوگئیں۔
اسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک کو مخاطب کرکے کہا کہ اسرائیل خود اپنی حفاظت نہیں کرسکا تو آپ کو کیا تحفظ فراہم کرے گا اور نہ تعلقات کی بحالی سے فلسطین کا کوئی حل نکال سکتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل پر حملے؛ اسماعیل ہنیہ کی سجدہ شکر بجالانے کی ویڈیو وائرل
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد سے غزہ میں کی گئی بمباری میں اب تک 250 سے زائد فلسطینی شہید اور 2 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے سربراہ نے اسرائیل میں کامیاب کارروائی کے بعد کہا ہے کہ آج عوام اپنی سرزمین سے قابضوں کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ آزادی کی جنگ اب صیہونی وجود کے دل میں داخل ہوگئی اور دشمنوں کو ذلت بھری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری فتح سے دشمن کی کمزوریاں عیاں ہوگئیں۔
اسماعیل ہنیہ نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے والے عرب ممالک کو مخاطب کرکے کہا کہ اسرائیل خود اپنی حفاظت نہیں کرسکا تو آپ کو کیا تحفظ فراہم کرے گا اور نہ تعلقات کی بحالی سے فلسطین کا کوئی حل نکال سکتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل پر حملے؛ اسماعیل ہنیہ کی سجدہ شکر بجالانے کی ویڈیو وائرل
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملبے کا ڈھیر بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ پوری طاقت کے ساتھ غزہ پر حملے کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد سے غزہ میں کی گئی بمباری میں اب تک 250 سے زائد فلسطینی شہید اور 2 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔