پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی 48 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرگئی
تیزی کے سبب 66 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 52ارب 96کروڑ 34لاکھ 11ہزار 732روپے کا اضافہ ہوگیا
یورپین، انڈین اور دیگر عالمی مارکیٹوں میں ریکوری اور مثبت سینٹی منٹس پر خریداری کی سرگرمیوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی محدود اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی رہی جس سے انڈیکس کی سطح 48000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور کرگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 66 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 52ارب 96کروڑ 34لاکھ 11ہزار 732روپے کا اضافہ ہوگیا۔
فلسطین اسرائیل جنگ کے سبب گزشتہ روز عالمی مارکیٹوں میں مندی ہوئی تھی لیکن منگل کو ان مارکیٹوں میں تیزی رہی اور خام تیل کی عالمی قیمتیں بھی بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہیں، کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر 14 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، سیمنٹ اور ریفائنری سیکٹر میں خریداری سرگرمیوں سے کاروبار کے بیشتر دورانیے میں تیزی رہی جس سے ایک موقع پر 445 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔
اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں تھوڑی کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 418.48 پوائنٹس کے اضافے سے 48140.28 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ اس کے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 146.06 پوائنٹس کی کمی سے 16649.58 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کے ایم آئی 30 انڈیکس 714.15پوائنٹس کے اضافے سے 81098.66پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 178.44پوائنٹس کے اضافے سے 23397.57پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی بہ نسبت 35فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35کروڑ 67ہزار 949 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 347 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔ ان میں 227 کے بھاؤ میں اضافہ ہوا، 96 کے داموں میں کمی ہوئی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 550 روپے بڑھ کر 21250 روپے اور سفائر فائبر کے بھاؤ 69.99 روپے بڑھ کر 1144.99 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 100 روپے گھٹ کر 7000 روپے اور تھل انڈسٹریز کارپوریشن کے بھاؤ 10.90روپے گھٹ کر 227.09 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 66 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 52ارب 96کروڑ 34لاکھ 11ہزار 732روپے کا اضافہ ہوگیا۔
فلسطین اسرائیل جنگ کے سبب گزشتہ روز عالمی مارکیٹوں میں مندی ہوئی تھی لیکن منگل کو ان مارکیٹوں میں تیزی رہی اور خام تیل کی عالمی قیمتیں بھی بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہیں، کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر 14 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، سیمنٹ اور ریفائنری سیکٹر میں خریداری سرگرمیوں سے کاروبار کے بیشتر دورانیے میں تیزی رہی جس سے ایک موقع پر 445 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔
اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں تھوڑی کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 418.48 پوائنٹس کے اضافے سے 48140.28 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ اس کے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 146.06 پوائنٹس کی کمی سے 16649.58 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کے ایم آئی 30 انڈیکس 714.15پوائنٹس کے اضافے سے 81098.66پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 178.44پوائنٹس کے اضافے سے 23397.57پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی بہ نسبت 35فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35کروڑ 67ہزار 949 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 347 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔ ان میں 227 کے بھاؤ میں اضافہ ہوا، 96 کے داموں میں کمی ہوئی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 550 روپے بڑھ کر 21250 روپے اور سفائر فائبر کے بھاؤ 69.99 روپے بڑھ کر 1144.99 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 100 روپے گھٹ کر 7000 روپے اور تھل انڈسٹریز کارپوریشن کے بھاؤ 10.90روپے گھٹ کر 227.09 روپے ہوگئے۔