ادویات کی درآمد پر ٹیکس سے چھوٹ دینے کا مطالبہ
حکومت نے 3فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس کے بارے میں ایف بی آر اور ڈریپ سے رائے مانگ لی
فارما سیوٹیکل انڈسٹری نے تیار شدہ ادویات کی درآمدات پر عائد تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کر دیا۔
نگران حکومت نے تیار شدہ ادویات فارماسیوٹیکل اور بائیولوجیکل مصنوعات کی درآمد پر عائد کم ازکم تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس سے چھوٹ دینے کے بارے میں ایف بی آر اور ڈریپ سے رائے طلب کرلی۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو لیٹر لکھا جس میں کہا گیا کہ درآمدی سطح پر تیار شدہ ادویات پر تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس لاگو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈریپ حکام کی مجرمانہ غفلت؛ جان بچانے والی ادویات پر بلیک مارکیٹ کا کنٹرول بڑھ گیا
پاکستان میں فارماسیوٹیکل اور بائیو لوجیکل مصنوعات کی قیمت مقرر کرنے کی رجیم لاگو ہے اور مقررہ قیمت کی حد سے زیادہ ادویات کی قیمتیں مقرر نہیں کی جاسکتیں۔
درآمدی فارماسیوٹیکل اور بائیولوجیکل مصنوعات پر ادا کردہ تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس صارفین تک منتقل نہیں کیا جا سکتا، جس کے باعث یہ سارا بوجھ فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو برداشت کرنا پڑتا ہے، فارما انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کیلیے تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔
نگران حکومت نے تیار شدہ ادویات فارماسیوٹیکل اور بائیولوجیکل مصنوعات کی درآمد پر عائد کم ازکم تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس سے چھوٹ دینے کے بارے میں ایف بی آر اور ڈریپ سے رائے طلب کرلی۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو لیٹر لکھا جس میں کہا گیا کہ درآمدی سطح پر تیار شدہ ادویات پر تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس لاگو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈریپ حکام کی مجرمانہ غفلت؛ جان بچانے والی ادویات پر بلیک مارکیٹ کا کنٹرول بڑھ گیا
پاکستان میں فارماسیوٹیکل اور بائیو لوجیکل مصنوعات کی قیمت مقرر کرنے کی رجیم لاگو ہے اور مقررہ قیمت کی حد سے زیادہ ادویات کی قیمتیں مقرر نہیں کی جاسکتیں۔
درآمدی فارماسیوٹیکل اور بائیولوجیکل مصنوعات پر ادا کردہ تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس صارفین تک منتقل نہیں کیا جا سکتا، جس کے باعث یہ سارا بوجھ فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو برداشت کرنا پڑتا ہے، فارما انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کیلیے تین فیصد ویلیو ایڈڈ سیلز ٹیکس سے چھوٹ دی جائے۔