وزارت سیفران کا رجسٹرڈ افغان باشندوں کو گرفتار نہ کا حکم

وزارت ریاستی و سرحدی امور نے وفاقی، صوبائی اداروں کو رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

وزارت ریاستی و سرحدی امور نے وفاقی، صوبائی اداروں کو رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

وزارت ریاستی و سرحدی امور نے وفاقی، صوبائی اداروں کو رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور افغان شہریت کارڈ کے حامل افراد کی گرفتاری یا قید سے روک دیا۔

چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین نے واضح کیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے تک کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ انھوں نے تمام ذیلی محکموں اور ایجنسیوں کو واضح احکامات جاری کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور افغان شہریت کارڈ رکھنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی ۔ چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین نے فوری ایکشن لیتے ہوئے احکامات بھی جاری کر دیئے۔


چیف کمشنر نے وزارت داخلہ، خارجہ، اسٹیٹ بینک، چاروں صوبائی کمشنرز برائے افغان مہاجرین کو بذریعہ خط مطلع کر دیا۔ اسلام آباد، چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے چیف و داخلہ سیکرٹریز اور آئی جی پولیس کو بھی خط لکھ دیئے۔

اسلام آباد میں افغان سفارتخانہ، اقوام متحدہ انسانی کمیشن برائے مہاجرین اور بین الاقوامی تنظیم ہجرت کو بھی خط لکھا ہے۔

خط میں واضح کیا کہ پاکستان میں قانونی طور پر مقیم افغان شہری اور مہاجرین صرف رضاکارانہ طور پر وطن واپس جا سکتے ہیں۔ انہیں ہراساں کرنا، گرفتار یا قید کرنا غلط اقدام ہے۔ ایسا کوئی بھی عمل پاکستان کے تشخص اور 43 سالہ خیرسگالی کو روندنے کے مترادف ہے۔

خط کے مطابق پاکستان میں قانونی طور پر مقیم افغان شہری، پناہ گزین عارضی طور پر رہائش کے اہل ہیں، اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سمیت تمام شراکت داروں کو بارہا مطلع کیا جاتا رہا ہے۔
Load Next Story