بس نذرآتش کیے جانے کے مقدمے میں گواہ کا بیان قلمبند
بس نذرآتش کیے جانے کے مقدمے میں گواہ کا بیان قلمبند
ڈسٹرکٹ وسیشن جج بشیر احمد کھوسو پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 نے منی بس W-11 کو آگ لگانے کے مقدمے میں استغاثہ کے گواہ صفدر کا بیان قلمبند کرلیا، گواہ کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر عبدالمعروف نے عدالت میں پیش کیا، گواہ نے بتایا کہ وہ خود پولیس اہلکار ہے اور وقوعہ کے روز اپنی ڈیوٹی ادا کرنے کے بعد گھر جانے کیلیے منی بس میں سوار ہواتھا،
منی بس کچھ ہی دور گئی تھی کہ اسے ہجوم نے گھیر لیا اور کیمیکل پھینک کر آگ لگادی، گواہ نے بتایا کہ منی بس میں آگ لگنے سے اسکا بھی آدھا جسم جھلس گیاتھا اس نے اپنی جان بچانے کے لیے منی بس سے چھلانگ لگادی تھی، گواہ نے بتایا کہ وہ آگ لگنے کے بعد بدحواس ہوگیا تھا اور کسی کو شناخت کرنے کی حالت میں نہیں تھا، اس نے بتایا کہ اسکا ضیا الدین اسپتال،سول اسپتال اور پی این ایس شفا میں علاج ہوا،
منی بس کچھ ہی دور گئی تھی کہ اسے ہجوم نے گھیر لیا اور کیمیکل پھینک کر آگ لگادی، گواہ نے بتایا کہ منی بس میں آگ لگنے سے اسکا بھی آدھا جسم جھلس گیاتھا اس نے اپنی جان بچانے کے لیے منی بس سے چھلانگ لگادی تھی، گواہ نے بتایا کہ وہ آگ لگنے کے بعد بدحواس ہوگیا تھا اور کسی کو شناخت کرنے کی حالت میں نہیں تھا، اس نے بتایا کہ اسکا ضیا الدین اسپتال،سول اسپتال اور پی این ایس شفا میں علاج ہوا،