اسرائیل نے غزہ میں فاسفورس بم کا استعمال کیا ہیومن رائٹس واچ کی تصدیق
اسرائیل نے حماس کے حملے کے جواب میں 10 اکتوبر کو لبنان اور 11 اکتوبر کو غزہ پر فاسفورس بم برسائے تھے
عالمی تنظیم ہیومن واچ رائٹس نے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور لبنان میں سفید فاسفورس بم استعمال کرنے کی تصدیق کی ہے جو انسانی جانوں کے لیے نہایت مہلک ہوتا ہے۔
ہیومن واچ رائٹس نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے خود پر ہونے والے حملے کو جواز بناکر جوابی کارروائی میں غزہ اور لبنان میں سفید فاسفورس بم کا استعمال کرکے معصوم شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں 11 اکتوبر اور لبنان پر 10 اکتوبر کو اسرائیل کے حملوں کی تصدیق شدہ ویڈیوز جاری کیں جن میں فاسفورس بم کا حملہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سفید فاسفورس ایک آتش گیر مادہ ہے جو آگ لگانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ شہریوں، عمارتوں، کھیتوں اور دیگر اشیا کو بری طرح جلا سکتا ہے اور اس سے لگنے والے زخم طویل عرصے تک تکلیف دیتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کرگئی اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہیں جب کہ اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
ہیومن واچ رائٹس نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے خود پر ہونے والے حملے کو جواز بناکر جوابی کارروائی میں غزہ اور لبنان میں سفید فاسفورس بم کا استعمال کرکے معصوم شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں 11 اکتوبر اور لبنان پر 10 اکتوبر کو اسرائیل کے حملوں کی تصدیق شدہ ویڈیوز جاری کیں جن میں فاسفورس بم کا حملہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سفید فاسفورس ایک آتش گیر مادہ ہے جو آگ لگانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ شہریوں، عمارتوں، کھیتوں اور دیگر اشیا کو بری طرح جلا سکتا ہے اور اس سے لگنے والے زخم طویل عرصے تک تکلیف دیتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کرگئی اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہیں جب کہ اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار کے قریب پہنچ گئی۔