فلسطینیوں کے حق میں جلسے کی اجازت نہ ملنے پر چیف جسٹس نوٹس لیں تحریک انصاف
قائد اعظم کے مؤقف کو فراموش کرکے بیرونی آقاؤں کے خوف سے اسرائیلی ظلم پر خاموشی رہنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی
تحریک انصاف نے مظلوم فلسطینی سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسے کی اجازت نہ ملنے پر چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ اسرائیلی ظلم کے خلاف خاموشی اختیارکرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پُرامن عوامی اجتماعات کے انعقاد کی اجازت نہ ملنے پر کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پُرامن اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہ دینا نہایت شرم ناک اور قابلِ مذمت ہے، قائد اعظم کے اسرائیل پر اصولی مؤقف کو فراموش کرکے اپنے بیرونی آقاؤں کے خوف سے اسرائیلی ظلم کے خلاف خاموشی اختیارکرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سب سے موثر آواز کی صورت میدان میں آنے والی جماعت کو سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستانی قوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت و مظالم پر شدید تکلیف اور کرب سےدوچار ہے، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کرنا ہر شہری و جماعت کا آئینی حق ہے جس سے ان کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔
ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے بجائے عوام میں غیرمقبول سیاسی جماعتوں کو ملک کے کسی بھی مقام پر جلسے و اجتماعات منعقد کرنے کی کھلی آزادی ہے، ملک کی سب سے بڑی جماعت کو مصیبت زدہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی اجازت نہ دینا بےحس حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور خوف کا عکاس ہے، الیکشن کمیشن فوری طور پر متعصبانہ رویہ ترک کر کے تمام سیاسی جماعتوں کو آئین کے مطابق یکساں ماحول فراہم کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ معزز چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ تحریک انصاف کو پُرامن عوامی اجتماعات سے روکنے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران سے جواب طلب کیا جائے، پاکستانی قوم ہر غیر آئینی وغیر جمہوری حربے کے باوجود ہمیشہ کی طرح مشکل کی اس گھڑی میں اہلِ فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پُرامن عوامی اجتماعات کے انعقاد کی اجازت نہ ملنے پر کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پُرامن اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہ دینا نہایت شرم ناک اور قابلِ مذمت ہے، قائد اعظم کے اسرائیل پر اصولی مؤقف کو فراموش کرکے اپنے بیرونی آقاؤں کے خوف سے اسرائیلی ظلم کے خلاف خاموشی اختیارکرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سب سے موثر آواز کی صورت میدان میں آنے والی جماعت کو سیاسی بنیادوں پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستانی قوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت و مظالم پر شدید تکلیف اور کرب سےدوچار ہے، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کرنا ہر شہری و جماعت کا آئینی حق ہے جس سے ان کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔
ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کے بجائے عوام میں غیرمقبول سیاسی جماعتوں کو ملک کے کسی بھی مقام پر جلسے و اجتماعات منعقد کرنے کی کھلی آزادی ہے، ملک کی سب سے بڑی جماعت کو مصیبت زدہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی اجازت نہ دینا بےحس حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور خوف کا عکاس ہے، الیکشن کمیشن فوری طور پر متعصبانہ رویہ ترک کر کے تمام سیاسی جماعتوں کو آئین کے مطابق یکساں ماحول فراہم کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ معزز چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ تحریک انصاف کو پُرامن عوامی اجتماعات سے روکنے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران سے جواب طلب کیا جائے، پاکستانی قوم ہر غیر آئینی وغیر جمہوری حربے کے باوجود ہمیشہ کی طرح مشکل کی اس گھڑی میں اہلِ فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے۔