افغانستان کی مسجد میں خودکش حملہ 7 افراد جاں بحق اور17 زخمی
خود کش حملہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران امام زمان مسجد میں کیا گیا
افغان صوبے بغلان کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بلغ کے شہر امام زمان مسجد میں نماز جمعہ کے وقت دزور دار دھماکا ہوا۔ دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
10 سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے جب کہ بھگدڑ کی وجہ سے کئی افراد پیروں تلے روندے گئے جس سے زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 17 تک جا پہنچی جب کہ 7 لاشیں بھی اسپتال منتقل کی گئیں۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ خود کش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
طالبان نے تصدیق کی کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا۔ خود کش کی لاش کے ٹکڑوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں فرانزک کے بعد حملہ آور کی شناخت کی جا سکے گی۔
تاحال کسی شدت پسند تنظیم نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اس قسم کی کارروائیوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بلغ کے شہر امام زمان مسجد میں نماز جمعہ کے وقت دزور دار دھماکا ہوا۔ دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔
10 سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے جب کہ بھگدڑ کی وجہ سے کئی افراد پیروں تلے روندے گئے جس سے زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 17 تک جا پہنچی جب کہ 7 لاشیں بھی اسپتال منتقل کی گئیں۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ خود کش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
طالبان نے تصدیق کی کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا۔ خود کش کی لاش کے ٹکڑوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں فرانزک کے بعد حملہ آور کی شناخت کی جا سکے گی۔
تاحال کسی شدت پسند تنظیم نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اس قسم کی کارروائیوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔