عمران خان کی ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔
جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت 7 مختلف مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ آج چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔
درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانتوں کو چیلنج کیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ درخواست گزار کو 5 اگست کو توشہ خانہ کے کیس میں حقائق کے برعکس سزا ہوئی ۔ سزا کے فوری بعد پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کرلیا ۔
لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ضمانتوں کو میرٹ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے ۔
واضح رہے کہ دہشت گردی عدالت نے 9 و مئی مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں کو خارج کیا تھا۔
جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت 7 مختلف مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانتیں خارج کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئیں۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ آج چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔
درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانتوں کو چیلنج کیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ درخواست گزار کو 5 اگست کو توشہ خانہ کے کیس میں حقائق کے برعکس سزا ہوئی ۔ سزا کے فوری بعد پولیس نے درخواست گزار کو گرفتار کرلیا ۔
لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ضمانتوں کو میرٹ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے ۔
واضح رہے کہ دہشت گردی عدالت نے 9 و مئی مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانتوں کو خارج کیا تھا۔