عام انتخابات صرف ایک شخص کی وجہ سے روکے گئے ہیں بلاول بھٹو

16 ماہ کی حکومت میں اندازہ ہوا کہ پاکستان کو لندن سے نہیں چلایا جا سکتا، امید ہے اب انتخابی شیڈول جاری ہوجائے گا

فوٹو اسکرین گریپ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدھ کے روز سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے حوالے سے واضح طور پر کہا کہ عام انتخابات صرف ایک شخص کی وجہ سے روکے گئے ہیں۔

کراچی میں بلاول ہاؤس کے باہر سانحہ کارساز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر پورا پاکستان متحدہ ہے، اس کے علاوہ ہمارے اندر تقسیم ہے، جب تک ہمارے اندر قومی اتحاد قائم نہیں ہوگا اور نفرت تقسیم و گالی کی سیاست نہیں چھوڑیں گے تو ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے۔

بلاول نے کہا کہ فلسطین کے لوگوں نے مشکل وقت میں پیپلزپارٹی کی مدد کی، ہم ہر مشکل میں اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم کسی صورت آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ دنیا بھر میں صرف پاکستان کا ہی نہیں بلکہ فلسطین کے بھی نمائندہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آجکے پاکستان کے لیے نئی سوچ، نئی سیاست اور نئے دور میں نئی قیادت کے ہمراہ داخل ہونے کی ضرورت ہے، ایسی قیادت جو ماضی میں نہ پھنسی ہوئی ہو۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ "گزشتہ 16 ماہ کی (اتحادی) حکومت کے دور نے ہمیں سکھایا کہ پاکستان کو لندن سے نہیں چلایا جا سکتا، ہمیں امید ہے کہ ان (نوازشریف) کی بڑی واپسی ہوگی اور الیکشن کمیشن پھر انتخابی شیڈول کا اعلان کرے گا''۔

پی پی پی کے چیئرمین نے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے انتخابی شیڈول کے فوری اعلان کے مطالبے کی حمایت کرنے کی اشد ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ''پاکستان کو انتخابات کے ذریعے ہی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، ہمارے سابق اتحادی بھی اس بات پر متفق ہوں گے کہ انتخابات میں تاخیر ووٹ کی عزت نہیں بلکہ ووٹ کی بے عزتی ہے۔''

انہوں نے کہا کہ ہمیں 1990 یا 2017 کا پاکستان نہیں چاہیے بلکہ ہمیں 2023 کے مطابق جدید تقاضوں پر پاکستان کو چلانا ہوگا، جس کے لیے ہمیں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے نہ میرا، نہ تیرا بلکہ ہم سب کا پاکستان کے تحت چلانا ہوگا۔


بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان آج بہت سے مسائل سے گزر رہا ہے جبکہ سلیکشن کی سیاست نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا ہے، ان سب سے آگے بڑھ کر ہمیں پارلیمنٹ، جمہوریت اور سیاست کو جگہ دینا ہوگی۔ پارلیمنٹ میں سب کی رائے سننے کے بعد مسئلے کا حل نکالا جاتا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے 2013 سے 2018 کے دور میں خدمت کی سیاست کی اور ثابت کیا کہ اٹھارہویں ترمیم، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبے شروع کیے جاسکتے ہیں۔ ہمیں عوام پر بھروسہ کر کے آئین و قانون کی سیاست کو موقع دینا ہوگا، عوام اس ملک کے وارث اور مالک ہیں، صرف ان کے ہی پاس حق ہے کہ ملک کا فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ حق صرف ووٹ کی صورت میں ہی مل سکتا ہے جس پر وہ اپنے نمائندے کو منتخب کریں گے۔ ہم ملک میں ذاتی پسند اور تقسیم کو ختم کر کے جمہوریت اور مفاہمت کی سیاست کر کے قومی، معاشی مسائل اور بدامنی سمیت تمام مسائل کو مل کر حل کرسکیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 'معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام کے ساتھ معیشت کو عوام کے مفاد پر چلانا بہت ضروری ہے، جب عوام معیشت کا مرکز بن جاتے ہیں تو پورا ملک ترقی کرتا ہے اور جب تک ایک مخصوص طبقہ معیشت سے فائدہ اٹھائے گا تو عوام غریب ہوتے اور امیر ، مزید امیر ہوتے رہیں گے۔

چیئرمین پی پی نے دعویٰ کیا کہ تاریخی مہنگائی اور غربت کا توڑ پاکستان پیپلزپارٹی کا راج ہے، آج بھی کسان، مزدور اور قوم کو پیپلزپارٹی سے ہی امیدیں لگائے بیٹھی ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ایک ہی جماعت سارے مسائل کو حل کرسکتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت میں آکر ایک اور معاشی اقتصادی راہداری کا آغاز کریں گے، اس سے پسماندہ علاقوں میں ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے کیونکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا ہے، جس کے لیے سبز انقلاب لانا ہوگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ 'آئین توڑنے والوں اور سانحہ نو مئی میں ملوث افراد کو ہر صورت سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ ایسی کوئی حرکت نہ کرسکے'۔
Load Next Story