فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی جارحیت کو اجاگر کرنے والی پانچ بہترین فلمیں

فلم میں اسرائیل کے 2014 میں غزہ پر حملے کو دکھایا گیا ہے جس میں ایک آٹھ سالہ بچے کی زبانی کہانی بیان ہوتی ہے

فوٹو : فائل

غزہ میں اسرائیلی جارحیت نے تباہی مچائی ہوئی اور مسلسل بمباری سے ہزاروں فلسطین شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔

فلسطین میں جاری انسانی المیے پر نہ صرف خبروں اور مضامین میں ذکر چلتا رہتا ہے بلکہ اس پر مختلف فلمیں بھی بنائی گئیں ہیں اور آج ہم آپ کو پانچ ایسی فلمیں بتارہے ہیں جس میں فلسطینیوں کے المناک انسانی المیے کو اجاگر کیا گیا ہے۔

(۱) غزہ : سروائیونگ شجایع



اس فلم میں اسرائیل کے 2014 میں غزہ پر حملے کو دکھایا گیا ہے جس میں ایک آٹھ سالہ بچے کی زبانی کہانی بیان ہوتی ہے جس کے گھر کے چھ افراد اسرائیلی حملے میں شہید ہوجاتے ہیں۔

(۲) فرح : اسکیئرڈ بائے غزہ وار



یہ ایک تین سالہ فلسطینی بچی فرح کی کہانی ہے جس کے گھر پر اسرائیلی فوج حملہ کرتی ہے، گھر کے افراد مارے جاتے ہیں اور بچی کے چہرے پر جلنے کے گہرے زخم آتے ہیں۔


(۳) اسکائیز اباؤ ہیبرون



یہ فلم تین فلسطینی لڑکوں کی کہانی ہے جو مقبوضہ مغربی پٹی میں مقیم ہیں اور جنہیں روز دہشت، ڈر اور وحشت سے گزرنا پڑتا ہے اور یہودی آباد کاروں کی وجہ سے انہیں ہر دم گرفتاری کا خدشہ رہتا ہے۔

(۴) ڈیفائنگ مائے ڈس ایبیلیٹی



اس فلم میں سات فلسطینی اپنی کہانی بیان کرتے ہیں جو اسرائیلی فوج کے حملوں کی وجہ سے مختلف جسمانی معذوریوں کا شکار ہوچکے ہیں لیکن آزادی کیلئے ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔

(۵) بٹوین فائر اینڈ سیز



یہ فلم ہمیں فلسطین کے مسئلے پر ایک نیا پہلو دکھاتی ہے، ایک فلسطینی شاعر اور ایکٹیوسٹ فیس بک پوسٹ کے ذریعے لوگوں کو غزہ میں پرامن مارچ کیلئے دعوت دیتا ہے اور پھر اسے کیا نتائج ملتے ہیں انہیں فلمایا گیا ہے۔
Load Next Story