اسرائیل کا غزہ میں بھرپور زمینی آپریشن کا فیصلہ شہید فلسطینیوں کی تعداد 3700 ہوگئی
غزہ پر بھرپور زمینی آپریشن کی تیاری، وزیر دفاع کی فوجیوں کر تیار رہنے کی ہدایت
غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بدترین اور وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی ہے، جن میں ایک ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کے وزیردفاع یووگیلینٹ نے "جنگ طویل اور سخت" ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے فوج سے کہا ہے کہ ''آپ غزہ کو دور سے دیکھتے ہیں، اب آپ اندر سے دیکھیں گے''۔
انہوں نے غزہ میں زمین کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ''جنگ طویل اور سخت ہوگی''۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فتح کا وعدہ کرتے ہوئے سرحد کے قریب فوجیوں کے ساتھ اپنی ایک ویڈیو جاری کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ جیتنے کے لیے جا رہے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹے میں 369 فلسطینی شہید
دوسری جانب اسرائیلی کی فضائی کاررائیوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً 369 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کواٹرز کے قریبی علاقوں میں شدید بمباری کی گئی۔
مزید پڑھیں: جوبائیڈن کے بعد برطانوی وزیراعظم کا دورہ اسرائیل؛ مکمل حمایت کی یقین دہانی
اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کرکے ایک ہی خاندان کے 40 افراد کو شہید کردیا۔ غزہ میں دیرال بلاح میں بھی ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 10 فلسطین شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک غزہ اور مغربی علاقوں میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی، جن میں 1000 بچے جبکہ 400 سے زائد خواتین و لڑکیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو ہلاکت خیز ہتھیاروں کی فراہمی پر امریکی محکمہ خارجہ کا اعلیٰ افسر مستعفی
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ نے لکھا کہ 'اسپتال پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں مزید 437 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 7 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک ہزاروں فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں'۔
ڈبلیو ایچ او کے 5 امدادی ٹرک اجازت کے متنظر
علاوہ ازیں ڈبلیو ایچ او نے غزہ کے لیے ایندھن سمیت دیگر امداد سامان بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امدادی ٹرک مصر اور غزہ کی سرحد کے قریب موجود ہیں۔
اسے بھی پڑھیں: اسرائیلی پولیس چیف کی جنگ مخالف مظاہرین کو بسوں میں ڈال کرغزہ بھیجنے کی دھمکی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم نے کہا کہ 5 امدادی ٹرک غزہ اور مصر کی سرحد کے درمیان کھڑے ہیں، ہمارے ٹرک غزہ جانے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رہائشیوں علاقوں میں مسلسل بمباری کے بعد اسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے درکار وسائل ختم ہوگئے ہیں۔ صورتحال اس قدر بدترین ہوچکی ہے کہ طبی عملہ بھی رو پڑا۔
ایک نرس نے کہا کہ طبی عملہ اور ڈاکٹرز بے بس ہیں، اسپتال میں ادویات ہیں اور نہ ہی بیڈز جبکہ زخمیوں کے علاج کی بھی جگہ نہیں۔
اسے بھی پڑھیں: غزہ پر بمباری رکوانے کیلیے امریکا میں مظاہرہ کرنیوالے سیکڑوں یہودی گرفتار
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ادویات کے قلت کے باعث اسپتالوں میں ڈاکٹرز مریضوں کو بے ہوش کیے بغیر آپریشن کرنے پر مجبور ہیں جبکہ مردہ خانوں میں جگہ بھی ختم ہوگئی ہے اور مختلف علاقوں میں شہید فسلطینیوں کی اجتماعی تدفین کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
انہوں نے غزہ میں زمین کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ''جنگ طویل اور سخت ہوگی''۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فتح کا وعدہ کرتے ہوئے سرحد کے قریب فوجیوں کے ساتھ اپنی ایک ویڈیو جاری کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ جیتنے کے لیے جا رہے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹے میں 369 فلسطینی شہید
دوسری جانب اسرائیلی کی فضائی کاررائیوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً 369 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کواٹرز کے قریبی علاقوں میں شدید بمباری کی گئی۔
مزید پڑھیں: جوبائیڈن کے بعد برطانوی وزیراعظم کا دورہ اسرائیل؛ مکمل حمایت کی یقین دہانی
اسرائیلی فوج نے پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر بمباری کرکے ایک ہی خاندان کے 40 افراد کو شہید کردیا۔ غزہ میں دیرال بلاح میں بھی ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 10 فلسطین شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک غزہ اور مغربی علاقوں میں ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3700 تک پہنچ گئی، جن میں 1000 بچے جبکہ 400 سے زائد خواتین و لڑکیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو ہلاکت خیز ہتھیاروں کی فراہمی پر امریکی محکمہ خارجہ کا اعلیٰ افسر مستعفی
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے الجزیرہ نے لکھا کہ 'اسپتال پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں مزید 437 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 7 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک ہزاروں فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں'۔
ڈبلیو ایچ او کے 5 امدادی ٹرک اجازت کے متنظر
علاوہ ازیں ڈبلیو ایچ او نے غزہ کے لیے ایندھن سمیت دیگر امداد سامان بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امدادی ٹرک مصر اور غزہ کی سرحد کے قریب موجود ہیں۔
اسے بھی پڑھیں: اسرائیلی پولیس چیف کی جنگ مخالف مظاہرین کو بسوں میں ڈال کرغزہ بھیجنے کی دھمکی
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم نے کہا کہ 5 امدادی ٹرک غزہ اور مصر کی سرحد کے درمیان کھڑے ہیں، ہمارے ٹرک غزہ جانے کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رہائشیوں علاقوں میں مسلسل بمباری کے بعد اسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے درکار وسائل ختم ہوگئے ہیں۔ صورتحال اس قدر بدترین ہوچکی ہے کہ طبی عملہ بھی رو پڑا۔
ایک نرس نے کہا کہ طبی عملہ اور ڈاکٹرز بے بس ہیں، اسپتال میں ادویات ہیں اور نہ ہی بیڈز جبکہ زخمیوں کے علاج کی بھی جگہ نہیں۔
اسے بھی پڑھیں: غزہ پر بمباری رکوانے کیلیے امریکا میں مظاہرہ کرنیوالے سیکڑوں یہودی گرفتار
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ادویات کے قلت کے باعث اسپتالوں میں ڈاکٹرز مریضوں کو بے ہوش کیے بغیر آپریشن کرنے پر مجبور ہیں جبکہ مردہ خانوں میں جگہ بھی ختم ہوگئی ہے اور مختلف علاقوں میں شہید فسلطینیوں کی اجتماعی تدفین کا سلسلہ بھی جاری ہے۔