سائنس دانوں نے پانی کو نہ ٹکنے دینے والی سطح تیار کرلی
ان سطحوں کے استعمال سے گھریلوں اور صنعتی ٹیکنالوجیز کو بہتر کیا جا سکتا ہے
فِن لینڈ کے سائنس دانوں نے دنیا کی سب سے زیادہ پانی کی مزاحمت کرنے والی سطح تیار کر لی۔
فن لینڈ کی آلٹو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ایک ٹیم نے سطح سے پانی کے قطرے ہٹانے کا ایک ایسا نظام بنایا ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
پکوان، آمد و رفت، چشمے اور سیکڑوں ٹیکنالوجیز ایسی ہیں جو سطح پر پانی لگنے سے متاثر ہوتی ہیں اور مستقبل میں ان سطحوں کے استعمال سے گھریلوں اور صنعتی ٹیکنالوجیز (جیسے کہ پلمبنگ، شپنگ اور آٹو انڈسٹری) کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔
محققین کی ٹیم نے مائع نما بیرونی پرت کے ساتھ ٹھوس سلیکون کی سطحیں بنائیں جو سطحوں سے پانی کے قطرے پھسلا کر صاف کرتی ہیں۔ یہ بیرونی پرت شے اور پانی کے قطروں کے درمیان چکنائی کا کام کرتی ہے۔
یہ دریافت ٹھوس سطحوں اور پانی کے درمیان رگڑ (فرکشن) کے متعلق موجودہ خیالات پر سوالات اٹھاتی ہے اور سالماتی سطح پر پھسلن کے مطالعے کے لیے نئے باب کھولتی ہے۔
نیچر کیمسٹری میں شائع ہونے والی تحقیق کے سربراہ مصنف سکاری لیپِکو کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سالماتی مختلف العناصر سطحوں کو بنانے کے لیے کوئی پہلی بار نینو میٹر حد تک گیا ہے۔
ٹیم نے درجہ حرارت اور پانی کی مقدار جیسی صورتوں کو ری ایکٹر میں احتیاط کے ساتھ قابو کر کے سلیکون سطح پر ایک تہہ چڑھائی۔
فن لینڈ کی آلٹو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ایک ٹیم نے سطح سے پانی کے قطرے ہٹانے کا ایک ایسا نظام بنایا ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔
پکوان، آمد و رفت، چشمے اور سیکڑوں ٹیکنالوجیز ایسی ہیں جو سطح پر پانی لگنے سے متاثر ہوتی ہیں اور مستقبل میں ان سطحوں کے استعمال سے گھریلوں اور صنعتی ٹیکنالوجیز (جیسے کہ پلمبنگ، شپنگ اور آٹو انڈسٹری) کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔
محققین کی ٹیم نے مائع نما بیرونی پرت کے ساتھ ٹھوس سلیکون کی سطحیں بنائیں جو سطحوں سے پانی کے قطرے پھسلا کر صاف کرتی ہیں۔ یہ بیرونی پرت شے اور پانی کے قطروں کے درمیان چکنائی کا کام کرتی ہے۔
یہ دریافت ٹھوس سطحوں اور پانی کے درمیان رگڑ (فرکشن) کے متعلق موجودہ خیالات پر سوالات اٹھاتی ہے اور سالماتی سطح پر پھسلن کے مطالعے کے لیے نئے باب کھولتی ہے۔
نیچر کیمسٹری میں شائع ہونے والی تحقیق کے سربراہ مصنف سکاری لیپِکو کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سالماتی مختلف العناصر سطحوں کو بنانے کے لیے کوئی پہلی بار نینو میٹر حد تک گیا ہے۔
ٹیم نے درجہ حرارت اور پانی کی مقدار جیسی صورتوں کو ری ایکٹر میں احتیاط کے ساتھ قابو کر کے سلیکون سطح پر ایک تہہ چڑھائی۔