کراچی میں انفلوئنزا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ایڈوائزری جاری
شہری بچنے کیلیے ماسک لگائیں، متاثر افراد آئسولیشن میں رہیں اور لوگوں سے میل جول نہ کریں، ایڈوائزری
شہر قائد میں انفلوئنز وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی تصدیق خود محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر کے کی ہے اور شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے بدھ کے روز جاری ایڈوائزری میں بتایا کہ کراچی میں بڑھتے فلو وائرس سے شہری نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہورہے ہیں۔
انفلوئنزا وائرس سے حاملہ خواتین، چھوٹے بچے اور دائمی امراض میں مبتلا 65 سال سے زائد عمر کے افراد زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
محکمہ صحت نے ایڈوائزری میں ہدایت کی کہ اسپتالوں میں داخل متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن میں رکھا جائے جبکہ شہری کھانستے، چھینکتے وقت ناک اور منہ کو ڈھانپ لیں اور ہاتھوں کو اینٹی بیٹریل صابن یا کسی اور محلول سے اچھی طرح سے دھوئیں۔
شہری آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ اپنی نیند پوری کرکے چاق و چوبند رہیں، جو لوگ نزلے جیسی بیماری کا شکار ہیں وہ بخار اترنے یا صحت یاب ہونے کے بعد چوبیس گھنٹے تک گھروں میں رہیں اور لوگوں سے ملنے سے اجتناب کریں۔
محکمہ صحت کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثر افراد ماسک کا استعمال کریں، سفر سے اجتناب برتیں جبکہ بند جگہوں پر وینٹیلیشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔
محکمہ صحت سندھ نے بدھ کے روز جاری ایڈوائزری میں بتایا کہ کراچی میں بڑھتے فلو وائرس سے شہری نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہورہے ہیں۔
انفلوئنزا وائرس سے حاملہ خواتین، چھوٹے بچے اور دائمی امراض میں مبتلا 65 سال سے زائد عمر کے افراد زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر
محکمہ صحت نے ایڈوائزری میں ہدایت کی کہ اسپتالوں میں داخل متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن میں رکھا جائے جبکہ شہری کھانستے، چھینکتے وقت ناک اور منہ کو ڈھانپ لیں اور ہاتھوں کو اینٹی بیٹریل صابن یا کسی اور محلول سے اچھی طرح سے دھوئیں۔
شہری آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ اپنی نیند پوری کرکے چاق و چوبند رہیں، جو لوگ نزلے جیسی بیماری کا شکار ہیں وہ بخار اترنے یا صحت یاب ہونے کے بعد چوبیس گھنٹے تک گھروں میں رہیں اور لوگوں سے ملنے سے اجتناب کریں۔
محکمہ صحت کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ متاثر افراد ماسک کا استعمال کریں، سفر سے اجتناب برتیں جبکہ بند جگہوں پر وینٹیلیشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔