رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ 962 ارب روپے رہا وزارت خزانہ
بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.9 فیصد تک پہنچ گیا،قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں 1379ارب روپے صرف ہوئے
رواں مالی سال24-2023کی پہلی سہ ماہی میں ملک کابجٹ خسارہ962.801 ارب روپے رہنے کا انکشاف ہواہے جو ملکی جی ڈی پی کے 0.9 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ 962 ارب80کروڑ روپے رہا ہے جو ملکی جی ڈی پی کے 0.9فیصد کے برابر ہے۔
اعدوشمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر343 ارب 6کروڑ 80لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق پاکستان نے وفاقی و صوبائی سطع پر مجموعی طور پر 26کھرب 85 ارب 75کروڑ 30 لاکھ روپے کی وصولیاں حاصل کی ہیں جو ملکی جی ڈی پی کے2.5فیصد کے برابر ہیں جبکہ 36کھرب48ارب55کروڑ40 لاکھ روپے کے اخراجات کیے ہیں جو جی ڈی پی کے 3.4فیصد کے مساوی ہیں۔
اس کے علاوہ پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضوں اور ان پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر1379ارب 61کروڑ20 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ سے دستیاب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا ستمبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مجموعی طور پر 2041.55ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں جن میں سے 934.79ارب روپے براہ راست ٹیکس کے ذریعے وصول کیے گئے۔
بالواسطہ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 7کھرب 26ارب 94کروڑ40 لاکھ روپے،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک کھرب 27ارب 59 کروڑ روپے اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں دو کھرب 52ارب 22 کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسٹمپ ڈیوٹی کی مد میں14ارب86کروڑ 10 لاکھ روپے،موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 8ارب 98کروڑ 20روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق اسی مدت کے دوران ترقیاتی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر 286 ارب 47 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ دفاع کی مد میں مجموعی طور پر 3 کھرب 43 ارب 6کروڑ80لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق تین ماہ کے عرصے میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی )کے تحت 286ارب 47کروڑ 80 لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے جن میں سے وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت 40ارب 92کروڑ 50لاکھ روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 245ارب55کروڑ30لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے۔
اس کے علاوہ ملکی و غیر ملکی قرضوں پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر1379ارب 61کروڑ20 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں جو جی ڈی پی کے 1.2فیصد کے برابر ہیں۔
ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگیوں(ڈیٹ سروسنگ) کی مد میں مجموعی طور پر12کھرب 52ارب 27کروڑ روپے اور غیر ملکی قرضوں پرسود کی ادائیگیوں کی مد میں مجموعی طور پر 137ارب 34کروڑ20لاکھ روپے صرف کیے گئے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ 962 ارب80کروڑ روپے رہا ہے جو ملکی جی ڈی پی کے 0.9فیصد کے برابر ہے۔
اعدوشمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر343 ارب 6کروڑ 80لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق پاکستان نے وفاقی و صوبائی سطع پر مجموعی طور پر 26کھرب 85 ارب 75کروڑ 30 لاکھ روپے کی وصولیاں حاصل کی ہیں جو ملکی جی ڈی پی کے2.5فیصد کے برابر ہیں جبکہ 36کھرب48ارب55کروڑ40 لاکھ روپے کے اخراجات کیے ہیں جو جی ڈی پی کے 3.4فیصد کے مساوی ہیں۔
اس کے علاوہ پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضوں اور ان پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر1379ارب 61کروڑ20 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ سے دستیاب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا ستمبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے مجموعی طور پر 2041.55ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں جن میں سے 934.79ارب روپے براہ راست ٹیکس کے ذریعے وصول کیے گئے۔
بالواسطہ ٹیکسوں میں سے سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 7کھرب 26ارب 94کروڑ40 لاکھ روپے،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک کھرب 27ارب 59 کروڑ روپے اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں دو کھرب 52ارب 22 کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اسٹمپ ڈیوٹی کی مد میں14ارب86کروڑ 10 لاکھ روپے،موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 8ارب 98کروڑ 20روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق اسی مدت کے دوران ترقیاتی اخراجات کی مد میں مجموعی طور پر 286 ارب 47 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ دفاع کی مد میں مجموعی طور پر 3 کھرب 43 ارب 6کروڑ80لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق تین ماہ کے عرصے میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی )کے تحت 286ارب 47کروڑ 80 لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے جن میں سے وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت 40ارب 92کروڑ 50لاکھ روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 245ارب55کروڑ30لاکھ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے۔
اس کے علاوہ ملکی و غیر ملکی قرضوں پر عائد سود کی واپسی کی مد میں مجموعی طور پر1379ارب 61کروڑ20 لاکھ روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں جو جی ڈی پی کے 1.2فیصد کے برابر ہیں۔
ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگیوں(ڈیٹ سروسنگ) کی مد میں مجموعی طور پر12کھرب 52ارب 27کروڑ روپے اور غیر ملکی قرضوں پرسود کی ادائیگیوں کی مد میں مجموعی طور پر 137ارب 34کروڑ20لاکھ روپے صرف کیے گئے۔