ہاتھ پر پہنا جانے والا دنیا کا پہلا اسمارٹ فون
ڈیوائس کا جینریٹِو اے آئی صارف کے پہنے ہوئے کپڑوں کا جائزہ لیتے ہوئے وال پیپر کو کپڑوں کے مطابق ڈھال لیتا ہے
ٹیک کمپنی لینووو اور اس کی ذیلی کمپنی موٹرولا نے ہاتھ پر پہنا جانے والا دنیا کا پہلا اسمارٹ فون متعارف کرا دیا۔
موٹرولا کی اس نئی ڈیوائس میں روایتی 6.9 انچ کی فُل ایچ ڈی پلس ڈسپلے ہے جو صارف کی کلائی پر بریسلیٹ کی طرح پہنی جاسکتی ہے۔
اس فون کی پشت پر ایک پٹہ لگا ہے جو مقناطیسی پٹی سے جڑتا ہے اور یہ خصوصیت اس کو اسمارٹ واچ اور اسمارٹ فون سے زیادہ ہمہ جہت بناتا ہے۔
ڈیوائس کو ہاتھ پر پہنے جانے کے بعد اس کے ڈسپلے کا سائز 4.6 انچ ہو جاتا ہے۔
اس ویئرایبل ڈیوائس میں شامل جینریٹِو اے آئی صارف کے پہنے ہوئے کپڑوں کا جائزہ لیتے ہوئے وال پیپر کو کپڑوں کے مطابق ڈھال لیتا ہے۔
موٹرولا کے انوویشن ریسرچ کی سربراہ لیکسی ویلاسیک نے تقریبِ رونمائی میں فیشن ایبل اے آئی ایپلی کیشن کے نئے خیال کو پیش کیا۔
ٹیک ماہرین کے مطابق یہ ڈیوائس کمپنی کی جانب سے 2016 میں پیش کیے گئے فولڈ ایبل اسمارٹ فون / اسمارٹ واچ سے بہتر ثابت ہوئی ہے۔ یہ ورژن سات سال قبل پیش کیے گئے ورژن سے زیادہ جدید ہے۔
موٹرولا کی اس نئی ڈیوائس میں روایتی 6.9 انچ کی فُل ایچ ڈی پلس ڈسپلے ہے جو صارف کی کلائی پر بریسلیٹ کی طرح پہنی جاسکتی ہے۔
اس فون کی پشت پر ایک پٹہ لگا ہے جو مقناطیسی پٹی سے جڑتا ہے اور یہ خصوصیت اس کو اسمارٹ واچ اور اسمارٹ فون سے زیادہ ہمہ جہت بناتا ہے۔
ڈیوائس کو ہاتھ پر پہنے جانے کے بعد اس کے ڈسپلے کا سائز 4.6 انچ ہو جاتا ہے۔
اس ویئرایبل ڈیوائس میں شامل جینریٹِو اے آئی صارف کے پہنے ہوئے کپڑوں کا جائزہ لیتے ہوئے وال پیپر کو کپڑوں کے مطابق ڈھال لیتا ہے۔
موٹرولا کے انوویشن ریسرچ کی سربراہ لیکسی ویلاسیک نے تقریبِ رونمائی میں فیشن ایبل اے آئی ایپلی کیشن کے نئے خیال کو پیش کیا۔
ٹیک ماہرین کے مطابق یہ ڈیوائس کمپنی کی جانب سے 2016 میں پیش کیے گئے فولڈ ایبل اسمارٹ فون / اسمارٹ واچ سے بہتر ثابت ہوئی ہے۔ یہ ورژن سات سال قبل پیش کیے گئے ورژن سے زیادہ جدید ہے۔