حیدری میں شاپنگ سینٹر کے قریب بم دھماکا 6 افراد جاں بحق20 زخمی
ایس ایس پی عمر خطاب کے مطابق دھماکے میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا
حیدری میں واقع شاپنگ سینٹر کے قریب 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں خاتون اور بچی سمیت 6 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
آئی جی سندھ فیاض لغاری کے مطابق دھماکا شاپنگ سینٹرکے عقب میں واقع پارکنگ ایریا میں ہوا، بم موٹرسائیکل اورریڑھی کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔ریسکیوٹیموں نے موقع پر پہنچ کردھماکے میں جاں بحق افراداورزخمیوں کوعباسی شہیداسپتال منتقل کردیا۔
پولیس اوررینجرزکے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کرشواہد جمع کرنے شروع کردیئے۔دھماکے کی آواز 2 سے 3 کلو میٹر تک سنی گئی جس کے بعد کئی گاڑیاں بھی آپس میں ٹکرا گئیں۔
ایس ایس پی عمر خطاب کے مطابق دھماکے میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل 3 ستمبر کو رضویہ کے علاقہ سے چھینی گئی تھی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں 8سے10کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں ملوث ملزمان نے2009 میں عاشورہ کے جلوس پر بھی دھماکا کیا تھا۔ ان ملزمان کو ایس آئی یو نے 2010 میں گرفتار کیا تھا تاہم جون 2010 میں تین ملزمان سٹی کورٹ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ ایک ملزم ہلاک ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ 13اگست کو بھی اسی شاپنگ سینٹرکے قریب سے 20 کلو وزنی بم برآمد ہواتھا۔
آئی جی سندھ فیاض لغاری کے مطابق دھماکا شاپنگ سینٹرکے عقب میں واقع پارکنگ ایریا میں ہوا، بم موٹرسائیکل اورریڑھی کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔ریسکیوٹیموں نے موقع پر پہنچ کردھماکے میں جاں بحق افراداورزخمیوں کوعباسی شہیداسپتال منتقل کردیا۔
پولیس اوررینجرزکے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کرشواہد جمع کرنے شروع کردیئے۔دھماکے کی آواز 2 سے 3 کلو میٹر تک سنی گئی جس کے بعد کئی گاڑیاں بھی آپس میں ٹکرا گئیں۔
ایس ایس پی عمر خطاب کے مطابق دھماکے میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل 3 ستمبر کو رضویہ کے علاقہ سے چھینی گئی تھی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں 8سے10کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں ملوث ملزمان نے2009 میں عاشورہ کے جلوس پر بھی دھماکا کیا تھا۔ ان ملزمان کو ایس آئی یو نے 2010 میں گرفتار کیا تھا تاہم جون 2010 میں تین ملزمان سٹی کورٹ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ ایک ملزم ہلاک ہو گیا تھا۔
وزیر داخلہ رحمان ملک نے دھماکے کی مزمت کی اور تحقیقات کے لئے آئی جی پولیس کراچی کی سربراہی میں رینجرز اور فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے ارکان پر مشتمل جوائنٹ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
واضح رہے کہ 13اگست کو بھی اسی شاپنگ سینٹرکے قریب سے 20 کلو وزنی بم برآمد ہواتھا۔