اسرائیل کو ڈکٹیشن دیتے ہیں نہ غزہ میں اپنی فوج بھیجیں گے امریکا
امریکی میرین کور کی ’’کوئیک ری ایکشن فورس‘‘ بحیرہ روم کی جانب روانہ ہے، سی این این کا دعویٰ
امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے اسرائیل یا غزہ میں اپنی فوج بھیجنے کے تاثر کو مسترد کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی میرین کور کی ''کوئیک ری ایکشن فورس'' بحیرہ روم کی جانب روانہ کردی گئی ہے جس سے خیال تاثر ابھرا کہ امریکا اسرائیل کی مدد کے لیے اپنی فوجیں غزہ بھیج رہا ہے۔
اس حوالے سے جب صحافی نے امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس سے اسرائیل کی مدد کے لیے فوج بھیجنے سے متعلق پوچھا تو انھوں نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا افواج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
کملا ہیرس نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ امریکا غزہ میں جنگ و جدل کے حوالے سے اسرائیل کو ہدایات یا حکم جاری کرتا ہے۔ ہم اسرائیل کو یہ نہیں کہتے کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔
امریکا کی نائب صدر نے مزید کہا کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں جنگ کو پھیلنے سے روکنے پر اپنی توانائیاں خرچ کر رہا ہے۔ ہماری ساری توجہ خطے میں دیرپا قیامِ امن کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری حماس اسرائیل جھڑپ میں 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 21 ہزار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی میرین کور کی ''کوئیک ری ایکشن فورس'' بحیرہ روم کی جانب روانہ کردی گئی ہے جس سے خیال تاثر ابھرا کہ امریکا اسرائیل کی مدد کے لیے اپنی فوجیں غزہ بھیج رہا ہے۔
اس حوالے سے جب صحافی نے امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس سے اسرائیل کی مدد کے لیے فوج بھیجنے سے متعلق پوچھا تو انھوں نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا افواج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
کملا ہیرس نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ امریکا غزہ میں جنگ و جدل کے حوالے سے اسرائیل کو ہدایات یا حکم جاری کرتا ہے۔ ہم اسرائیل کو یہ نہیں کہتے کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔
امریکا کی نائب صدر نے مزید کہا کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں جنگ کو پھیلنے سے روکنے پر اپنی توانائیاں خرچ کر رہا ہے۔ ہماری ساری توجہ خطے میں دیرپا قیامِ امن کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری حماس اسرائیل جھڑپ میں 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 21 ہزار زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1400 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔