آئی بی سی سی نے آن لائن ہوم اسکولنگ کو تسلیم کرلیا

اسکول نہ جانے والے طلبا نجی یا پرائیویٹ اسکولوں کے آن لائن اسکولنگ پروگرام سے انرولڈ ہوکرمیٹرک تک تعلیم حاصل کرسکیں گے

فوٹو: فائل

انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن نے اسکولوں کی سطح پر آن لائن ہوم لرننگ کو تسلیم کرلیا، فیصلے کے بعد اسکول نہ جانے والے طلبا نجی یا پرائیویٹ اسکولوں کے آن لائن اسکولنگ پروگرام سے انرولڈ ہوکر اب میٹرک تک تعلیم حاصل کرسکیں گے۔

پاکستان میں اے اور او لیول کو ایکویلنس دینے والے وفاقی حکومت کے ادارے انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی) نے پورے ملک میں اسکولوں کی سطح پر آن لائن ہوم لرننگ کو تسلیم کرلیا ہے اور میٹرک کی سطح پر آن لائن ہوم لرننگ کے منعقد ہونے والے امتحانات اور اس کے نتائج کو قبول کرنے اور مزید تعلیم کے لیے اسے ایکویلنس دینے کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری آئی بی سی سی کے اجلاس میں دی گئی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں ملک بھر میں ٹیکنیکل تعلیم کی سطح پر ڈپلومہ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی(ڈی آئی ٹی) کی تعلیم کو ایک سے بڑھا کر دو سال کرتے ہوئے اسے کمپیوٹر سائنس کے مساوی قرار دے دیا گیا ہے تاہم اس میں میں متعلقہ اضافی مضامین بھی شامل کیے گئے ہیں۔ دونوں فیصلوں سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری کردیے گئے ہیں۔

انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے '' ایکسپریس'' کو آن لائن ہوم اسکولنگ آلٹرنیٹیو کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فیصلے کے تحت آن لائن ہوم اسکولنگ میں سائنس سے بھی میٹرک کیا جاسکے گا اور ایسے طالب علم کی سند کو بھی تسلیم کرتے ہوئے اسے ایکویلنس دی جائے گی۔

انھوں نے بتایا کہ یہ تجویز خیبر پختونخوا کے تعلیمی بورڈز کی جانب سے آئی تھی لیکن فیصلے کا اطلاق چاروں صوبوں اور آزاد جموں کشمیر کے بورڈز پر بھی ہوگا اور متعلقہ بورڈز سے الحاق شدہ اگر کوئی اسکول آن لائن ہوم اسکولنگ شروع کرنا چاہے تو اس صوبے کا تعلیمی بورڈ میٹرک کی سطح پر ایسے طلبا کا امتحان بھی لے سکا گا، تاہم یہ امتحان فزیکل بنیادوں پر ہی ہوگا اور امتحان کے لیے آن لائن سہولت کی گنجائش نہیں ہوگی۔

علاوہ ازیں آئی بی سی سی کے اجلاس میں ڈی آئی ٹی کو انٹر کے مساوی قرار دیے جانے سے متعلق کیے جانے والے فیصلے اور نوٹیفیکیشن کی روشنی میں انٹر کے مساوی اس ڈپلومے کے لیے تین تین مضامین پر مشتمل 3 علیحدہ علیحدہ subject combination بنائے گئے ہیں جس میں پہلے نمبر پر '' ریاضی، شماریات اور کمپیوٹر سائنس'' دوسرے پر ''ریاضی ، معاشیات اور کمپیوٹر سائنس '' جبکہ تیسرے پر'' ریاضی، طبیعیات اور کمپیوٹر سائنس '' کو رکھا گیا ہے۔


ایگزیکیٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی کے مطابق اس سلسلے میں ٹیکنیکل بورڈز نے ڈی آئی ٹی کا 2 سال کا نصاب تیار کرتے ہوئے اسکیم آف اسٹڈیز بنادی ہے۔

واضح رہے کہ دو سالہ ڈی آئی ٹی کو انٹر کمپیوٹر سائنس کے مساوی قرار دیے جانے کے باوجود جامعات کی سطح پر ایسے طلبا کا متعلقہ فیکلٹی میں داخلہ فی الحال طلبا کے لیے ایک چیلنج ہوگا۔

آئی بی سی سی کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں طلبا کی آسانی کے لیے جامعات میں داخلوں کی غرض سے جلد ایچ ای سی اور یونیورسٹیز کو خطوط لکھیں گے۔

علاوہ ازیں سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مسرور شیخ کے مطابق نصاب کی تشکیل کے ساتھ یہ تجویز سندھ ٹیکنیکل بورڈ کی جانب سے ہی پیش کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک جو ایک سالہ ڈپلومہ کرایا جارہا تھا اس سے ہم job market کے لیے کمپیوٹر آپریٹر تو پیدا کررہے تھے لیکن کریڈٹ ٹرانسفر نہ ہونے کے سبب طلبا اس بنیاد پر مزید تعلیم حاصل نہیں کرسکتے تھے جو اب ممکن ہوگیا ہے۔

 
Load Next Story