نئی پراڈکٹس متعارف کرانے کیلیے مالیاتی قوانین میں ترامیم منظور
نئے قوانین کا نفاذ سرکاری سیکیورٹیز کی نیلامی شرکت اور اجرا کو آسان بنائے گا، وزارت خزانہ
نگران حکومت نے مالیاتی منڈی کے عمومی طور پر اور اسلامی مالیاتی اداروں کے بالخصوص نئی پراڈکٹس متعارف کرانے کیلیے مارکیٹ ٹریژری بلز، 1998، اور اجارہ سکوک رولز، 2008 میں اہم ترامیم کی منظوری دیدی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے خزانہ ڈویژن کی جانب سے کیلیے مارکیٹ ٹریژری بلز، 1998، اور اجارہ سکوک رولز، 2008 میں اہم ترامیم کیلیے بھجوائی جانیوالی سمری کی منظوری دیدی ہے۔
وزارتِ خزانہ کو کہنا ہے کہ مالیاتی منڈی کے عمومی طور پر اور اسلامی مالیاتی اداروں کے بالخصوص نئے آلات متعارف کرانے کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے تناظر میں فنانس ڈویژن نے پاکستان مارکیٹ ٹریژری بلز1998 اور حکومت پاکستان اجارہ سکوک رولز میں ترمیم کیلیے ایک سمری کابینہ کو بھجوائی تھی، وفاق نے تاریخی فیصلہ کرتے ہو ئے وزارت خزانہ کی جانب سے پیش کردہ سمری کی منظوری دیدی۔
وزارت خزانہ کے مطابق ترامیم کا مقصد کارکردگی کو بڑھانا اور کسی بھی ادارے کے ذریعے سرکاری سیکیورٹیز کے اجرا، رجسٹریشن، تجارت اور منتقلی کیلیے لچک فراہم کرنا ہے ان قوانین کا نفاذ نہ صرف سرکاری سیکیورٹیز کی نیلامی شرکت اور اجرا کو آسان بنائے گا بلکہ سرمایہ کاروں کی بنیاد کو بھی وسعت دے گا یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ یہ ترامیم قرض لینے کی لاگت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے خزانہ ڈویژن کی جانب سے کیلیے مارکیٹ ٹریژری بلز، 1998، اور اجارہ سکوک رولز، 2008 میں اہم ترامیم کیلیے بھجوائی جانیوالی سمری کی منظوری دیدی ہے۔
وزارتِ خزانہ کو کہنا ہے کہ مالیاتی منڈی کے عمومی طور پر اور اسلامی مالیاتی اداروں کے بالخصوص نئے آلات متعارف کرانے کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے تناظر میں فنانس ڈویژن نے پاکستان مارکیٹ ٹریژری بلز1998 اور حکومت پاکستان اجارہ سکوک رولز میں ترمیم کیلیے ایک سمری کابینہ کو بھجوائی تھی، وفاق نے تاریخی فیصلہ کرتے ہو ئے وزارت خزانہ کی جانب سے پیش کردہ سمری کی منظوری دیدی۔
وزارت خزانہ کے مطابق ترامیم کا مقصد کارکردگی کو بڑھانا اور کسی بھی ادارے کے ذریعے سرکاری سیکیورٹیز کے اجرا، رجسٹریشن، تجارت اور منتقلی کیلیے لچک فراہم کرنا ہے ان قوانین کا نفاذ نہ صرف سرکاری سیکیورٹیز کی نیلامی شرکت اور اجرا کو آسان بنائے گا بلکہ سرمایہ کاروں کی بنیاد کو بھی وسعت دے گا یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ یہ ترامیم قرض لینے کی لاگت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔