افغان موسیقاروں کی زبردستی انخلاء کیخلاف دائر درخواست پر سماعت دوبارہ ملتوی
جن افغان شہریوں کے پاس پی او آر کارڈ ہے ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا
پشاور ہائی کورٹ نے افغان موسیقاروں کی زبردستی انخلاء کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
افغان موسیقاروں کی پاکستان سے جبری انخلا کے خلاف درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔
جسٹس عبدالشکور نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کی طرف سے کیا ہدایات آئے ہیں، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت نے کل کہا ہے کہ جن افغان شہریوں کے پاس پی او آر کارڈ ہے ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جو درخواست گزار ہے ان کے بارے میں بتائے، حکومت کا ان کے بارے میں کیا رائے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغان موسیقاروں کی پاکستان بدری کیخلاف درخواست، وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب
درخواست گزار کے وکیل ممتاز خان نے عدالت سے کہا کہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے اور درخواستیں دائر ہوئی ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں ان کیسز پر فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست گزار وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔
افغان موسیقاروں کی پاکستان سے جبری انخلا کے خلاف درخواست کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔
جسٹس عبدالشکور نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کی طرف سے کیا ہدایات آئے ہیں، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت نے کل کہا ہے کہ جن افغان شہریوں کے پاس پی او آر کارڈ ہے ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔
درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جو درخواست گزار ہے ان کے بارے میں بتائے، حکومت کا ان کے بارے میں کیا رائے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغان موسیقاروں کی پاکستان بدری کیخلاف درخواست، وفاقی وزارت داخلہ سے جواب طلب
درخواست گزار کے وکیل ممتاز خان نے عدالت سے کہا کہ سپریم کورٹ میں اس حوالے سے اور درخواستیں دائر ہوئی ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں ان کیسز پر فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کیا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست گزار وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی۔