نوے روز میں انتخابات نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر کا محاسبہ کیا جائے تحریک انصاف

صدر کے آئینی منصب کی حرمت پامال کرنے اور دستور و جمہوریت کیخلاف سنگین جرائم پر چیف الیکشن کمشنر معافی مانگیں، مطالبہ

فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات نوے روز میں نہ ہونے کا ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر کو قرار دیتے ہوئے سکندر سلطان راجہ کے محاسبے کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے نوّے روز کی دستوری مدّت میں انتخابات کے انعقاد کے معاملے کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے معاملے پر اپنا ردعمل جاری کیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے دستور سے مجرمانہ انحراف پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے کڑے محاسبے کا مطالبہ کردیا۔ اعلامیے میں پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے صدرِمملکت کی آئینی منصب کی حرمت پامال کرنے اور دستور و جمہوریت کیخلاف سنگین جرائم کے ارتکاب پر صدر اور قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ آئین سے مجرمانہ انحراف کی راہ پر گامزن چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تاریخ کیلئے صدرِمملکت سے مشاورت کے عدالتِ عظمیٰ کے حکم کو قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، تاہم سکندر سلطان راجہ کو صدرِ مملکت کی مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کا پابند بنایا جانا کافی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے، صدر مملکت اور الیکشن کمیشن میں اتفاق

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سکندر سلطان راجہ نے ایک آئینی عہدے پر بیٹھ کر بار بار دستور پر نافرمانی کی تلوار چلانے اور دستور کے واضح حکم کے باوجود سربراہِ ریاست سے تصادم جیسے جرائم کا ارتکاب کیا، گزشتہ 18 ماہ کے دوران سکندر سلطان راجہ نے کم از کم چار مرتبہ آئین کی پامالی جیسا سنگین جرم کیا۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ بطور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ملک میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کی ہر موقع پر مخالفت کی اور الیکشن کمیشن کو دستور شکنی کا کلیدی آلہ بنایا، سکندر سلطان راجہ نے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد 125 سے زائد حلقوں میں ضمنی انتخابات سے مجرمانہ گریز کرکے ان حلقوں کے کروڑوں عوام کو نمائندگی جیسے بنیادی آئینی و جمہوری حق سے محروم کیا۔


پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سکندر سلطان راجہ نے کمیشن کے اراکین کو ساتھ ملاکر پنجاب میں نوّے روز میں عام انتخابات کے حوالے سے دستور کو پامال اور پوری ڈھٹائی سے عدالتِ عظمیٰ کے حکم کو پیروں تلے روندا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے معاملے پر بھی آئین سے مجرمانہ انحراف کیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ میڈیا، سول سوسائٹی، آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی جماعتوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے توجّہ دلانے کے باوجود سکندر سلطان راجہ نے قومی انتخابات کے معاملے پر بھی جان بوجھ کر دستور سے انحراف کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدرِمملکت نے دستور کے حکم کی روشنی میں سکندر سلطان راجہ کو عام انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کیلئے ملاقات کی دعوت دی تو اس مجرم نے نہایت ڈھٹائی، بےشرمی اور حقارت سے صدر کی آئینی دعوت کو ٹھکرایا، سپریم کورٹ کے آج کے حکمنامے نے چیف الیکشن کمشنر کے مجرمانہ کردار پر مہرِ تصدیق ثبت کی ہے۔

مزید پڑھیں: عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہوگا، چیف جسٹس

پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ آئین و قانون سے مجرمانہ انحراف کے مرتکب اور صدرِمملکت کی توہین کرنے والے مجرم کو مشاورت کیلئے صدرِمملکت کے پاس بھیجنا کافی نہیں بلکہ اُس کا محاسبہ ضروری ہے کیونکہ وہ ریاست اور عوام کے مجرم ہیں۔

'بار بار آئین کو پامال کرنے اور جمہوریت کیخلاف مجرمانہ روش اختیار کرنے والے سکندر سلطان راجہ اور اس کے ساتھیوں کا دستور کی روشنی میں محاسبہ آئین کی حرمت کی بحالی کیلئے لازم ہے، عدالتِ عظمیٰ عام انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کے ساتھ ملک میں آئین کو خلاف ورزی و انحراف سے بچانے کیلئے دستور شکنی کے مرتکب سکندر سلطان راجہ اور اس کے ساتھیوں کیخلاف کڑی کارروائی کا بھی حکم صادر کرے'۔

پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ آئین شکنی جیسے سنگین جرم پر نرمی ملک میں آئین کو بے توقیر کرنے اور دستور شکنی کا دروازہ کھلا رکھنے کا سبب بنے گا۔
Load Next Story