فواد چوہدری اسلام آباد سے گرفتار عدالت کا بازیابی کا حکم

فواد چوہدری کو کہاں لے کر گئے ہیں کچھ پتہ نہیں، حبا چوہدری / پولیس کچھ نہیں بتا رہی، بھائی فیصل چوہدری ایڈوکیٹ

فواد چوہدری کو کہاں لے کر گئے ہیں کچھ پتہ نہیں، حبا چوہدری

استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق پی ٹی آئی رہنما کو بازیاب کروا کے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔

بھائی فراز چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری کو پولیس اہلکار گھر سے گرفتار کرلے لے گئے، تاہم انہیں کہاں منتقل کیا گیا ہے اس بارے میں کچھ نہیں معلوم۔

اہلیہ حبا چوہدری نے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ شوہر کو گرفتار کرلیا گیا، تاہم انہیں کہاں لے کر گئے ہیں کچھ پتہ نہیں۔

ذرائع کے مطابق فواد چوہدری کو تھانہ آب پارہ اسلام آباد میں درج ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف بیس اگست 2022 کو مقدمہ درج کیا گیا تھا،

فواد چوہدری پر پی ٹی آئی کی ریلی نکالنے اور سڑکیں بلاک کرنے کا الزام ہے۔ انہیں اسلام آباد پولیس کے درجنوں اہلکاروں نے گھر کے باہر سے گرفتار کیا۔ انہیں گھر کے قریب موجود پارک میں ناشتہ کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔


بھائی فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے فواد چوہدری کوعدالت میں پیش کرنے کے لئے مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو غیر قانونی قید و حراست سے بازیاب کرایا جائے، وہ کسی مقدمہ میں مطلوب نہیں پھر بھی غیر قانونی طور پر اٹھا کر لے گئے ، عدالت فواد چوہدری کو بازیاب کرا کے رہائی کے احکامات دے۔

تھانہ کوہسار کے مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے درخواست پر فواد چوہدری کی فوری بازیابی کا حکم دیتے ہوئے پولییس سے ریورٹ طلب کرلی۔

فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری نے کہا کہ پولیس نے فواد چوہدری کو کہاں رکھا ہوا ہے ؟ ابھی کچھ پتہ نا چل سکا۔ اس وقت وہ تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔ فیصل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں تھانہ آبپارہ اور کوہسار گیا لیکن فواد چوہدری وہاں موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آبپارہ اور کوہسار تھانہ کی پولیس بھی فواد چوہدری سے متعلق کچھ نہیں بتا رہی۔ فواد چوہدری اس وقت تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں اگر ان کے خلاف کوئی بھی کیس ہے تو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، جو بھی کاروائی ہے قانون کے مطابق ہی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے رواں سال کے اوائل جنوری میں بھی فواد چوہدری کو گرفتار کیا تھا جب وہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی نائب صدر تھے۔
Load Next Story