سندھ میں کانگووائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کردی
ہیلتھ کیئر ورکرز و عوام کانگو وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات اپنائیں، محکمہ صحت
محکمہ صحت سندھ نے کانگو وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی ہے، ایڈوائزری کے ذریعے سندھ بھر کے چھوٹے بڑے اسپتالوں کو کانگو وائرس سے بچاؤ اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق سول اسپتال کوئٹہ میں کانگو وائرس سی سی ایچ ایف کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،کانگو وائرس سے ہیلتھ کیئر ورکرز بھی متاثر ہوئے ہیں، اور ایک ڈاکٹر شکر اللہ بلوچ کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں۔
کانگو وائرس عمومی طور پر جانوروں کے ذریعے انسان میں منتقل ہوتا ہے،ہیلتھ کیئر ورکرز و عوام کانگو وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات اپنائیں، ایچ سی ایف میں سی سی ایچ ایف کے تصدیق شدہ کیس کے بارے میں اسپتال کے متعلقہ سیکشن، انفیکشن کنٹرول ٹیموں، اور متعلقہ صحت کے پیشہ ور افراد کو آگاہ کریں۔
مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کو فوری طور پر مخصوص آئسولیشن کمروں میں علیحدہ کریں۔ بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری انفیکشن کنٹرول کے اقدامات یقینی بنائیں کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسوں سے نمٹنے کے دوران مناسب ذاتی حفاظتی سامان (PPE) جیسے گاؤن، دستانے، ماسک اور آنکھوں کی حفاظت تک رسائی حاصل ہے۔
ایڈوائزی میں مزید کہا گیا ہے کہ انفیکشن کنٹرول کے سخت اقدامات کو نافذ کریں جن میں مناسب ڈس انفیکشن اور جراثیم کش طریقہ کار شامل ہوں اور اسپتال یا وارڈ میں خون اور جسمانی رطوبتوں کو سنبھالنے کے لیے معیاری احتیاطی تدابیر اختیار کریں،مثلا فضلے کے انتظام اور ماحولیاتی جراثیم کشی کے لیے پروٹوکول قائم کریں۔
مریضوں کو الگ کرنے اور ترجیح دینے کے لیے ایک ٹرائیج سسٹم قائم اور نافذ کریں،ان افراد کی شناخت اور نگرانی کریں جو علامات کے لیے مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کے ساتھ رابطے میں تھے۔
محکمہ صحت کے مطابق ممکنہ طور پر یہ بیماری پھیل سکتی ہے، اسپتال میں اور ممکنہ طور پر کمیونٹی میں رابطوں کا پتہ لگانے اور ان کی نگرانی کے لیے میکانزم قائم کریں۔ مشتبہ یا تصدیق شدہ کیس کی اطلاع فوری طور پر فوکل پرسن کو دیں۔فوکل پرسن کو نامزد کریں اور اگلے گھنٹوں میں اس ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ رابطے کی تفصیلات شیئر کریں۔
ایڈوائزری کے مطابق سول اسپتال کوئٹہ میں کانگو وائرس سی سی ایچ ایف کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،کانگو وائرس سے ہیلتھ کیئر ورکرز بھی متاثر ہوئے ہیں، اور ایک ڈاکٹر شکر اللہ بلوچ کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں۔
کانگو وائرس عمومی طور پر جانوروں کے ذریعے انسان میں منتقل ہوتا ہے،ہیلتھ کیئر ورکرز و عوام کانگو وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات اپنائیں، ایچ سی ایف میں سی سی ایچ ایف کے تصدیق شدہ کیس کے بارے میں اسپتال کے متعلقہ سیکشن، انفیکشن کنٹرول ٹیموں، اور متعلقہ صحت کے پیشہ ور افراد کو آگاہ کریں۔
مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کو فوری طور پر مخصوص آئسولیشن کمروں میں علیحدہ کریں۔ بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری انفیکشن کنٹرول کے اقدامات یقینی بنائیں کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسوں سے نمٹنے کے دوران مناسب ذاتی حفاظتی سامان (PPE) جیسے گاؤن، دستانے، ماسک اور آنکھوں کی حفاظت تک رسائی حاصل ہے۔
ایڈوائزی میں مزید کہا گیا ہے کہ انفیکشن کنٹرول کے سخت اقدامات کو نافذ کریں جن میں مناسب ڈس انفیکشن اور جراثیم کش طریقہ کار شامل ہوں اور اسپتال یا وارڈ میں خون اور جسمانی رطوبتوں کو سنبھالنے کے لیے معیاری احتیاطی تدابیر اختیار کریں،مثلا فضلے کے انتظام اور ماحولیاتی جراثیم کشی کے لیے پروٹوکول قائم کریں۔
مریضوں کو الگ کرنے اور ترجیح دینے کے لیے ایک ٹرائیج سسٹم قائم اور نافذ کریں،ان افراد کی شناخت اور نگرانی کریں جو علامات کے لیے مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز کے ساتھ رابطے میں تھے۔
محکمہ صحت کے مطابق ممکنہ طور پر یہ بیماری پھیل سکتی ہے، اسپتال میں اور ممکنہ طور پر کمیونٹی میں رابطوں کا پتہ لگانے اور ان کی نگرانی کے لیے میکانزم قائم کریں۔ مشتبہ یا تصدیق شدہ کیس کی اطلاع فوری طور پر فوکل پرسن کو دیں۔فوکل پرسن کو نامزد کریں اور اگلے گھنٹوں میں اس ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ رابطے کی تفصیلات شیئر کریں۔