ن لیگ اور ایم کیو ایم کا آئندہ انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان
ایم کیو ایم وفد کی نواز شریف سے ملاقات، ممکنہ انتخابی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے
مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کا انتخابی اتحاد ہوگیا اور دونوں سیاسی جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان کردیا۔
ایم کیو ایم کے وفد کی پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ ایم کیو ایم اورمسلم لیگ ن 8 فروری کا الیکشن مل کر لڑیں گی۔
قبل ازیں دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے جبکہ ملکی کی مجموعی سیاسی صورتحال اور سندھ میں بڑا انتخابی الائنس بنانے کے معاملات بھی زیر غور آئے۔
یہ بھی پڑھیں : ن لیگ کا سندھ میں پیپلز پارٹی کے تمام مخالفین سے اتحاد کا فیصلہ
دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں گی۔
دونوں جماعتوں نے چھ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو صوبہ سندھ بالخصوص اس کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے جامع چارٹر تیار کریں گی۔
کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان اشتراک کے لئے حتمی تجاویز قیادت کو 10 روز میں پیش کریں گی۔
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال بھی شامل تھے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنماؤں نے نواز شریف کی معاونت کی۔
سابق وفاقی وزیر ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی اتحاد تو ہوتے رہتے ہیں، آج ایم کیو ایم کا وفد ملنے آیا ہے اور لوگ بھی ہم سے ملنا چاہ رہے ہیں۔ ہم لوگ اکھٹے ہوں گے، کب اور کیسے ہوں گے یہ وقت بتائے گا۔
ایم کیو ایم کے وفد کی پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ ایم کیو ایم اورمسلم لیگ ن 8 فروری کا الیکشن مل کر لڑیں گی۔
قبل ازیں دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں دونوں جماعتوں کے مابین ممکنہ انتخابی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے جبکہ ملکی کی مجموعی سیاسی صورتحال اور سندھ میں بڑا انتخابی الائنس بنانے کے معاملات بھی زیر غور آئے۔
یہ بھی پڑھیں : ن لیگ کا سندھ میں پیپلز پارٹی کے تمام مخالفین سے اتحاد کا فیصلہ
دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں گی۔
دونوں جماعتوں نے چھ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو صوبہ سندھ بالخصوص اس کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے جامع چارٹر تیار کریں گی۔
کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان اشتراک کے لئے حتمی تجاویز قیادت کو 10 روز میں پیش کریں گی۔
ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت خالد مقبول صدیقی نے کی جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال بھی شامل تھے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر رہنماؤں نے نواز شریف کی معاونت کی۔
سابق وفاقی وزیر ایاز صادق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاسی اتحاد تو ہوتے رہتے ہیں، آج ایم کیو ایم کا وفد ملنے آیا ہے اور لوگ بھی ہم سے ملنا چاہ رہے ہیں۔ ہم لوگ اکھٹے ہوں گے، کب اور کیسے ہوں گے یہ وقت بتائے گا۔